Maktaba Wahhabi

236 - 660
(٢)۔۔۔((قال البيهقي في الرسالة السابقة اخبرنا الثقة من اهل العلم قال انبأابوعمروبن حمدان قال انباابويعلي الموصلي ثنا ابوالجهم الازرق بن علي ثنايحيٰ بن ابي بكرثناالمسلم بن سعيدعن الحجاج عن ثابت البناني عن انس بن مالك رضي اللّٰه عنه قال قال رسول اللّٰه صلی اللہ علیہ وسلم الانبياءاحياءفي قبورهم يصلون۔)) اس روایت میں بھی دوراوی مجروح ہیں ایک بیہقی رحمۃاللہ علیہ کاشیخ کیونکہ وہ مبہم ہےبیہقی رحمۃاللہ علیہ کااس کانام’’الثقةمن اهل العلم‘‘لکھناکافی نہیں کیونکہ کوئی تلمیذمرتباًپنےاستاذکویاشیخ کوثقہ یاقابل اعتمادسمجھتاہےلیکن وہ مجروح اورناقابل حجت ہوتاہےکیونکہ اسےاس کےمتعلق مکمل خبرنہیں ہوتی کہ فلاں میں کوئی یہ خرابی بھی ہےاوراس خرابی یانقص یاسبب جرح کاعلم کسی دوسرے امام فن کوہوتاہے اورچونکہ جرح خصوصاًمبین اورمفسرتعدیل پرمقدم ہوتی ہےلہٰذاممکن ہےکہ جسےبیہقی رحمۃاللہ علیہ ثقہ سمجھ رہےہوں وہ مجروح شدیدہواوراس کی جرح مفسربھی ہولہٰذاجب تک اس کانام بیہقی صاحب نہیں لیتے تب تک وہ مبہم کےحکم میں ہیں اورابہام کسی بھی حدیث پرصحت کاحکم لگانےسےمانع ہے’’كمالايخفي علي من له ممارسته والمام باصول الحديث‘‘دوسرانام یحیٰ بن ابی بکرکاہےجس کاکتب رجال میں کوئی تذکرہ موجودنہیں لہٰذاایسےمجاہیل اورغیرمعروف اورمبہم رواۃپرمبنی روایت کاحال کیاہوناچاہئے۔ ہرمنصف مزاج اوراعتدال پسندشخص خودفیصلہ کرسکتاہے۔ (٣)۔۔۔((قال البيهقي في الرسالةالماضيةاخبرناابوعبداللّٰه الحافظ ثنا ابو حامد احمد بن علي الحسنوي املاءثناابوعبداللّٰه محمدبن عباس الحمصي ثناابوالربيع الزهراني ثنا اسماعيل بن طلحة بن يزيد عن عبدالرحمان بن
Flag Counter