Maktaba Wahhabi

311 - 660
کیاتبلیغی اجتماعات دنیاوی امورہیں؟اگرہیں توان میں کون ایسا ہےجویہ کہے کہ اس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ سنت متروک ہوگئی۔ہم یہ منطق سمجھنے سے قاصر ہیں۔ (٥):......نماز اوراذان کے ٹائم کے لیے چھوٹی بڑی گھڑیاں استعمال کی جاتی ہیں،پھران گھڑیوں کے ٹائم پر ہی نمازوں وغیرہ کے اوقات تبدیل کئے جاتے ہیں۔حالانکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کےزمانہ میں تودوسایوں اورطلوع آفتاب وغروب آفتاب اورغروب شفق سے کام لیاجاتاتھاپھرسوچیں کےان مصنوعی چیزوں نےآپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پرجگہ نہیں لےلی ہے؟اہلحدیث وغیراہلحدیث سارے کےسارے گھڑیوں کودیکھتے ہیں اوراذانیں دیتےہیں اورسایہ وغیرہ کا کوئی خیال نہیں کیاجاتامگراس پرکوئی اعتراض نہیں کرتاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت متروک ہوگئی ہے۔ لہٰذا ان کوبھی بدعت کہاجائےلیکن کیاکریں یہ چیزیں ان کے خیالات اوردل سےمناسبت رکھتی ہیں،اس لیے بدعت نہیں باقی جوچیزان کے خیالات کے موافق نہیں ہوگی وہ ایک دم بدعت کی بدگوئی کاشکارہوجائے گی کچھ دوست کہتے ہیں کہ یہ لاؤڈ اسپیکراورگھڑیاں وغیرہ دنیاوی امورسےتعلق رکھتی ہیں۔ جناب عالی! ان چیزوں کوبیشک آپ رکھیں ان سےمددلیں بےدھڑک ان کواپنی استعمال میں لائیں مگردنیاوی امورمیں۔ لیکن دینی امورمیں اوردینی کاموں میں ان کو استعمال میں کیوں لاتے ہو۔خصوصاً اس صورت میں جب وہ سنت کے متبادل کے طورپراستعمال ہورہی ہیں اوروہ سنتیں ان کی وجہ سےمتروک ہورہی ہیں۔ لہٰذا پ کے اصول اورطریقہ کے مطابق یہ بدعت ہیں لیکن تمہارے پاس سوائے تکلف وتعصب علمی یا سینہ زوری کے اورکوئی جواب نہیں ہے۔ورنہ اگرتسبیح کے ساتھ کوئی آدمی دنیاوی باتیں مثلاً رقوم وغیرہ کی گنتی کرتا توآپ بھی اس کو بدعت نہ کہتے اورآپ اس کو بدعت اس لیےکہتے ہیں کہ ہم اس کے ذریعے ذکرواذکارکرتے ہیں جن کادین سے تعلق ہے آپ نے بھی دیکھا ہوگا کہ اسکولوں اوراسٹیشنری کی دکانوں پر بچوں کے پہاڑے یادکرانے کے لیے(سلیٹین)ہوتی ہیں جن میں لوہے کی میخوں کے اندرمنکے پروئے ہوتے ہیں جن پر بچوں کو
Flag Counter