Maktaba Wahhabi

412 - 660
ضرورت ہی محسو س نہیں کرتایہ طریقہ کارصحیح نہیں توحیدکے متعلق سوال میں بھی موصوف نے یہ طرزعمل اختیارکیاتھالیکن وہ حدیث چونکہ مشہورتھی اورصحیحین وغیرہماکتب حدیث میں موجودہے۔ لہٰذا اس کا جواب تواپنے ناقص علم کے مطابق عرض کردیالیکن اس سوال میں حدیث کے جوالفاظ ذکرکیےگئےہیں ان الفاظ سے مروی احادیث مجھے یاد نہیں کہ کس کتاب میں مروی ہیں۔ اگرکتب احادیث کے دفاترکی چھان بین کرتے ہیں تواس کے لیے کافی وقت درکارہےاورنیتجہ کا یقین نہیں کہ کیا نکلتاہے۔ لہٰذا سائل پر لازم تھا کہ ان الفاظ سےمروی کے روایات متعلق کسی حدیث کی کتاب کا حوالہ درج کرتا۔ تاہم سائل نے ان احادیث کی بناءپرجوسوال واردکیا ہے اس کے متعلق میں ذیل میں ذراتفصیل سےاپنی گزارشات پیش کرناچاہتا ہوں۔ کیونکہ اس ضروری تفصیل کے بغیرمسئلہ واضح نہیں ہوگا۔ و باللّٰہ التوفيق وھو منعم الرفيق! اس بات میں ذراشک نہیں کہ نماز اورزکوٰۃ ایمان کے اہم اجزاء ہیں اوراسلام کےنہایت عظیم رکن ہیں۔ دلیل نمبر1:...... ﴿فَإِذَا ٱنسَلَخَ ٱلْأَشْهُرُ‌ ٱلْحُرُ‌مُ فَٱقْتُلُوا۟ ٱلْمُشْرِ‌كِينَ حَيْثُ وَجَدتُّمُوهُمْ وَخُذُوهُمْ وَٱحْصُرُ‌وهُمْ وَٱقْعُدُوا۟ لَهُمْ كُلَّ مَرْ‌صَدٍ ۚ فَإِن تَابُوا۟ وَأَقَامُوا۟ ٱلصَّلَو‌ٰةَ وَءَاتَوُا۟ ٱلزَّكَو‌ٰةَ فَخَلُّوا۟ سَبِيلَهُمْ ۚ إِنَّ ٱللَّهَ غَفُورٌ‌ۭ رَّ‌حِيمٌ ﴾ (التوبة:٥) ’’جب حرمت والے مہینے گزرجائیں تومشرکین کو جہاں پاؤقتل کردواورانہیں پکڑواوران کاگھیراؤکرواورہرگھات میں بیٹھ جاؤپھراگروہ شرک سےتوبہ کریں اورنمازقائم کریں اورزکوٰۃ اداکریں توانہیں چھوڑدو۔ ‘‘ اس آیت سے معلوم ہوا کہ شرک سے توبہ ثابت ہونے کے علاوہ نمازکی اقامت اورزکوٰۃ کی ادائیگی نہایت ضروری ہے تب جاکرمشرکین کی جان بخشی ہوگی اوراس سورۃ میں
Flag Counter