Maktaba Wahhabi

413 - 660
آیت نمبر11میں یہ الفاظ ہیں: ﴿فَإِن تَابُوا۟ وَأَقَامُوا۟ ٱلصَّلَو‌ٰةَ وَءَاتَوُا۟ ٱلزَّكَو‌ٰةَ فَإِخْوَ‌ٰنُكُمْ فِى ٱلدِّينِ﴾ (التوبة:١١) ’’یعنی اگریہ مشرکین شرک سے تائب ہوجائیں اورنماز قائم کریں اورزکوۃ اداکریں تووہ تمہارے دینی بھائی ہیں۔ ‘‘ اس آیت کریمہ نے صاف ظاہرکردیا کہ شرک سے توبہ کرنے کے بعد جب تک نمازقائم نہ کریں اورزکوٰۃ ادانہ کریں تب تک اسلامی اخوت میں داخل نہیں ہوسکتے۔ سورۃ النساء102میں صلاۃ الخوف کی ترتیب سمجھائی گئی ہے، یعنی جنگ اورخوف کی حالت میں بھی نماز ترک نہیں کرنی البتہ اس کا خاص طریقہ وترتیب سمجھایاگیا اورآخرمیں ارشادفرمایاکہ: ﴿إِنَّ الصَّلَاةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ كِتَابًا مَّوْقُوتًا﴾ (النساء: ١٠٣) ’’بے شک مومنین پرنمازمقررہ وقت پر اداکرنافرض ہے۔ ‘‘ سورۃ البقرۃ239میں ارشادربانی تعالیٰ ہے: ﴿فَإِنْ خِفْتُمْ فَرِ‌جَالًا أَوْ رُ‌كْبَانًا﴾ (البقرة:٢٣٩) ’’اگرتم حالت خوف میں ہویاپیدل ہویاسوارہوتب بھی نمازاداکرو۔ ‘‘ یعنی ایسی تشویشناک حالت میں بھی ترک نماز کی اجازت نہیں۔ سخت بیمارہے توبیٹھ کرپڑھے بیٹھ کرنہیں پڑھ سکتا تولیٹ کراشاروں سے پڑھے۔ نماز کی اہمیت اس سے بھی معلوم ہوتی ہےکفارکوجہنم کے عذاب کے لیے کفرہی کافی ہے ۔ تاہم انہیں ترک نماز کا عذاب بھی ہوگا۔ جس طرح سورۃ المدثرمیں ہے کہ اہل جنت جہنمیوں سےپوچھیں گے کہ تم لوگوں کو جہنم میں کس چیز نے داخل کیا؟وہ جواباکہیں گے: ﴿قَالُوا۟ لَمْ نَكُ مِنَ ٱلْمُصَلِّينَ﴾ (المدثر:٤٣) ’’ہم نمازیوں میں سے نہیں تھے۔ ‘‘ یقیناً زکوٰۃ بھی نماز کی طرح فرض ہے نمازبدنی عبادت ہے اورزکوٰۃ مالی عبادت ہے
Flag Counter