Maktaba Wahhabi

494 - 660
تباہ کرنے والی ہیں کیونکہ جب ایک عورت اسےدیکھتی ہے اورپردہ اسکرین پرجودیکھتی ہےپھرعام زندگی وہ اپنے آپ کو ویساتصورکرتی ہے جس سےبالآخرزناتک سرزدہوجاتا ہےاورکتنے ہی شریف لوگ ایسے ہیں جوچور، ڈاکوبن جاتے ہیں جس کا سبب بھی بعض اوقات یہی پردہ اسکرین پر چلنے والی فلم ہوتی ہے کہ وہ عام زندگی میں اپنے آپ کو ویساتصورکرتا ہے اورپھروہ سب کرگزرتاہےجودیکھتاہےافسوس ہے آج کل کےعلماء کرام پر جو ان اشیاء کےتھوڑے سے فائدے کودیکھتے ہوئےجوازکافتوی دےدیتےہیں اگرنہیں جائز منفعت کے لیے استعمال کیاجائے توٹھیک ہے، حالانکہ حقیقت میں یہ فوائدکچھ بھی نہیں ۔ کیونکہ اس دنیا میں جوبھی اشیاء وہ نفع اورنقصان دونوں کو شامل ہیں، ہم اس میں موازنہ کریں کہ ان میں نفع کتنا ہے اورنقصان کتنا ہے اگران میں نقصان کی بہ نسبت نفع زیادہ ہے توہم پھراسے جائزکہہ سکتے ہیں۔ لیکن جب اس کانقصان اس کے نفع سےبڑا ہوتوہم اسے کیسے فائدہ مند کہہ سکتے ہیں((واثمهااكبرمن نفعهما)) کہ ان کاگناہ ان کے نفع سے بڑاہے۔ یعنی شراب اورجوئے کا۔ تویہاں بھی ان فلموں اورپردہ اسکرین کانقصان ان کے نفع سےکئی گنابڑاہے۔ توایک عاقل انسان کے لیے یہی لائق ہے کہ ان سے بچے۔ یہ اشیاء اخلاق اورجوہرانسانی کوتباہ کرنے والی ہیں اوریہ تمام اشیاء یہودکے ہاتھوں میں ہیں اوروہ اہل اسلام کے سب سے بڑے دشمن ہیں اوریہ بات قرآن سے ثابت ہے، میں نے ایک انگریزی کتاب جس کامصنف بھی انگریز ہی تھاکامطالعہ کیا جس میں یہودکی میٹنگ کاتذکرہ تھااوران میٹنگز میں جوقراردادیں پاس ہوئیں ان کاتذکرہ تھا، ان اسلام اورمسلمانوں کے دشمنوں نے یہ بات اس میں بڑی واضح اورصراحت کے ساتھ کہی کہ یہ انسان جس کویہ اپنے لیے ایک تفریح کاذریعہ سمجھتاہےانہیں ان مسلمانوں میں عام کردوتاکہ ان کے اخلاق بربادہوجائیں اوریہ لوگ افراط وتفریط کاشکارہوجائیں، توبتائیں ان یہودیوں کی بات پریقین کریں یااپنوں کی۔ فصل:.....پھریہ بات کہی جاتی ہے کہ فلم یہ ایک متحرک تصویر ہے جوپردہ اسکرین پر
Flag Counter