Maktaba Wahhabi

495 - 660
دیکھی جاتی ہے، جاندارکی تصویرحرام ہے جس کے بارہ میں بےشماراحادیث واردہوئی ہیں جوتواترکی حدکوپہنچ جاتی ہیں کئی صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین سےیہ مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جاندارکی تصویربنانے سےمنع فرمایاہےاورجوایساکرتا ہے اس پرلعنت فرمائی ہےاورساتھ میں یہ بھی فرمایاکہ تصویربنانے والے اللہ کی مخلوق میں سے بدترین لوگ ہیں جنہیں قیامت کے دن یہ کہاجائے گا کہ جوتصویریں تم بنایاکرتے تھےآج ان میں جان ڈالواوروہ اس سے قاصر ہوں گےاورانہیں سخت عذاب دیاجائے گااوریہ عمل کبیرہ تباہ کرنے والاگناہ ہے اگرچہ یہ آج پورے عالم اسلام میں بھی پھیلاہواہے۔ مجھے توسمجھ نہیں آتی کہ مسلمانوں کےدل اس چیزپرکیسے راضی ہوگئےتوجوحرام ہےاورشیطان کی رضامندی کاسبب ہےاوراللہ تعالیٰ کےغضب کودعوت دینے والی ہےاورپھرافسوس یہ کہ ہم ان کانام رکھتے ہیں ’’اسلامی‘‘۔ افسوس ہےمسلمانوں پراوران کے ایسے اسلام پر اورپھرمزیدسونے پہ سہاگاکہ جب انہیں اس کام سےروکاجائے توجواب دیتے ہیں کہ یہ کام توفلاں عالم فاضل کرتے ہیں اورفلاں فلاں ملک میں یہ رائج ہے وہ ممالک کہ جنہیں ہم اسلامی ملک کہتے ہیں، کتنی عجیب بات ہے ۔ کیا ہم کسی ایک ملک کے ساتھ خاص ہیں؟یاکیا ہم کسی خاص عالم فاضل پرایمان لائے ہیں؟بلکہ ہماراایمان تواللہ اوراس کے رسول پر ہے اورانہی کی اتباع کرناہم پر لازم وملزوم ہے اگر ساری دنیا ایک چیز کو مل کرحلال یا حرام کرنا چاہیں توبھی وہ اس کو حلال یا حرام نہیں کرسکتی جب تک کہ اللہ یا اس کے پیغمبرجناب محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کوحلال وحرام قرارنہ دےدیں۔ کیونکہ ایک مومن کا یہ عقیدہ ہوتا ہے کہ ہدایت اوربھلائی صرف اللہ اوراس کےرسول کی اتباع میں ہےنہ کہ غیروں کی۔ اگرسارےممالک اسلامیہ ایک حرام چیز کوحلال کرنےپرتل جائیں اوراللہ اوراس کےپیغمبرنے اسےحرام کیا ہوتووہ تمام غلطی پرہیں اگرکہیں درستگی ہے تووہ صرف اللہ اوراس کےرسول کے پاس ہے۔ لیکن افسوس درافسوس کہ یہ مسئلہ قلوب مسلمین سے اس طرح نکال دیاگیا ہے، اس
Flag Counter