Maktaba Wahhabi

531 - 660
جائز بھی نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ سورۃ الاعراف میں فرماتے ہیں: ﴿اتَّبِعُوا مَا أُنزِلَ إِلَيْكُم مِّن رَّ‌بِّكُمْ وَلَا تَتَّبِعُوا مِن دُونِهِ أَوْلِيَاءَ ۗ قَلِيلًا مَّا تَذَكَّرُ‌ونَ﴾ (الاعراف:٣) ’’ اس کی تابعداری کروجوتمہارے رب کی طرف سےتمہاری طرف نازل ہواہےاس کےعلاوہ جودوسروں سےآیاہے۔ اس کی تابعداری مت کرو۔ ‘‘ اورظاہرہے کہ رب العزت کی طرف سےنازل ہونے والی چیزکتاب اللہ یعنی اللہ کی کتاب یانبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے جس کووحی خفی کہاجاتا ہے، اللہ تعالیٰ سورہ قیامہ میں فرماتے ہیں: ﴿ثُمَّ إِنَّ عَلَيْنَا بَيَانَهُۥ﴾ (القيامة:١٩) ’’اورقرآن كابيان كرنابهي ہماری ذمہ داری ہے۔ ‘‘ اورسورۃ النحل میں فرماتے ہیں: ﴿وَأَنزَلْنَا إِلَيْكَ الذِّكْرَ‌ لِتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ إِلَيْهِمْ﴾ (النحل:٤٤) ’’اورہم نے یہ قرآن یادین تمہاری طرف اس لیےنازل کیا تاکہ آپ لوگوں کے لیےبیان کریں جوان کی طرف نازل کیاگیاہے۔ ‘‘ اس آیت کریمہ سےمعلوم ہواکہ قرآن کریم یا دین قویم کی تبیین یاتشریح اورتفسیرووضاحت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کےحوالے کی گئی ہے اب ان دونوں آیات کوملانے سےیہ صاف نتیجہ نکلتا ہےکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جوکچھ قرآن کےمتعلق بیان یاشرح فرمائی ہےوہ بھی اللہ تعالیٰ کی طرف سےنازل شدہ ہے اس لیے﴿اتَّبِعُوا مَا أُنزِلَ إِلَيْكُم مِّن رَّ‌بِّكُمْ﴾میں قرآن کریم کےساتھ ساتھ حدیث بھی شامل ہے۔ بہرحال اس ابتدائی آیت کریمہ میں ہمیں یہ اشارہ کیاگیا ہے کہ اللہ اوررسول کے ارشادات عالیہ کے علاوہ کسی اورکی اتباع نہیں کرنی’’أولوا الامر‘‘ یعنی حاکم یاایل علم کی اتباع کاحکم صرف اس وقت تک ہےجب تک ان کاکام یاطریقہ کتاب وسنت
Flag Counter