Maktaba Wahhabi

648 - 660
اس پوری ملکیت منقول خواہ غیرمنقول کے دوحصے کرکےہرایک بھائی کوایک حصہ دیاجائے گا۔ هذاهوعندي والعلم عندربي سوال:کیافرماتے ہیں علماءدین اس مسئلہ کےبارے میں کہ اسماعیل فوت ہوگیاجس نے ورثاء میں سےایک بیٹاعبدالکریم ایک بیوی جمیلہ چھوڑےاس کےبعدعبدالکریم فوت ہوگیاجس نے ورثاء میں سےدوبیٹیاں مکھن اورسلیمہ اوربیوی رانی اورماں جمیلہ چھوڑیں۔ اس کےبعدجمیلہ فوت ہوگئیں جس نے چاربھتیجے۔ (1)صالح(2)تاج محمد(3)طاہر(4)قادرچھوڑے، اس کے بعدعورت مکھن بھی فوت ہوگئیں جنھوں نے دوبیٹےعبدالکریم اورحسین اورماں رانی اورخاوندبچوکوورثامیں چھوڑا۔ اس کے بعدحسین بھی فوت ہوئےجنھوں نے ورثاء میں والدبچوبھائی عبدالکریم کوچھوڑا۔ شریعت کےمطابق بتائیں کہ ہرایک کوکتناحصہ ملےگا؟بینواتوجروا. الجواب بعون الوھاب:فوتی اسماعیل کل ملکیت1روپیہ وارث:بیٹاعبدالکریم14آنہ، بیوی جمیلہ2آنہ۔ فوتی عبدالکریم ملکیت(14)آنہ۔ وارث:بیٹی مکھن2/1/11پائی4آنہ، سلیمہ2/1/11پائی4آنہ، ماں جمیلہ4پائی2آنہ۔ بیوی رانی9پائی1آنہ۔ فوتی جمیلہ: ملکیت4آنہ4پیسہ وارث:بھتیجےصالح4/1/4، تاج محمد4/1/4، طاہر4/1/4، قادر4/1/4 پوتی مکھن پایہ2/1/15آنہ اورپوتی سلیمہ پایہ2/1/15آنہ۔ فوتی مکھن:ملکیت(6)آنہ(5)پیشہ وارث:بیٹا عبدالکریم پایہ2/1/110آنہ، اورحسین پایہ2/1/110آنہ، ماں رانی1.1، خاوندبچو1.7
Flag Counter