Maktaba Wahhabi

653 - 660
الجواب بعون الوھاب:مذکورہ ملکیت کو اس طرح تقسیم کیا جائےگا۔ خواہ منقولہ ہویاغیرمنقولہ۔ فوت ہونے والی ساری ملکیت کوایک روپیہ قراردےکرتقسیم کریں۔ فوت ہونے والامحمدکریم شاہ ملکیت1روپیہ وارث:بیٹی50پائی۔ بھائی10پائی۔ بھائی10پائی۔ بھائی10پائی۔ بہن5پائی۔ بہن5پائی۔ باقی بیٹی نے جوہبہ کادعوی کیا تھااس کےگواہ پیش کرنے پڑیں گے۔ بصورت دیگراگرگواہ پیش نہیں کرتی تواس سےقسم لی جائے گی قسم اٹھانے کی صورت میں اس کے دعوی کےمطابق ملکیت دی جائے گی۔ هذاهوعندي والعلم عندربي موجودہ اعشاری نظام میں یوں بھی ہوسکتاہے کل ملکیت100 بیٹی 2/1/=50 4بھائی عصبہ40 فی کس10 2بہنیں عصبہ10 فی کس5 سوال:کیافرماتے ہیں علماءکرام اس مسئلہ میں کہ ایک شخص بنام علی محمدوفات کرگیاجس نےوارث چھوڑے۔ پانچ بیٹے شادی خان، محمود، شھمیر، صادق، فقیرمحمداورچھ بیٹیاں خیراں، مکھن، گلاں مریم، ملی، سیانی اوردوبیویاں نازواورجادو۔ وضاحت کریں کہ ہر ایک کوشریعت محمدی کےمطابق کتناحصہ ملےگا؟ الجواب بعون الوھاب:یادرہے کہ سب سے پہلے فوت ہونے والے کی ملکیت سےفوت ہونے والے کےکفن دفن کاخرچہ کیاجائے، پھراگرمیت پرقرض تھاتوباقی مال میں سے
Flag Counter