Maktaba Wahhabi

114 - 406
شرعی اصطلاح میں معنی:.... ’’صحابی وہ ہے جس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ایمان کی حالت میں ملاقات کی ہو اور اسی پر اس کی موت واقع ہوئی ہو۔‘‘ [1] پس جب یہ معلوم ہوگیاتو اب بات احادیث حوض میں ہوگی۔ احادیث حوض کے درست ہونے میں کوئی شک نہیں ہے۔ اسے کئی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے روایت کیا ہے اور ان احادیث کی تفصیل و تشریح میں علمائے کرام رحمہم اللہ کے کئی اقوال ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ ان سے مراد صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نہیں ہیں ۔ کیونکہ: ٭کیا یہ ہوسکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کسی ایسی قوم سے راضی ہوجائیں اور ان کی حمد و ثناء بیان کریں اور تورات و انجیل میں ان کی مثالیں بیان کریں جن کے بارے میں اسے معلوم ہو کہ یہ لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد اپنی ایڑیوں کے بل الٹے پھرجائیں گے؟ یہ بات صرف وہی انسان کہہ سکتا ہے جس کا یہ عقیدہ ہو کہ اللہ تعالیٰ کو پہلے سے اس بات کا پتہ نہیں تھا۔ تو ایسا انسان سب سے برااور بڑا کافر ہے۔ ٭صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے کوئی ایک بھی مرتد نہیں ہوا۔ بلکہ یہ عرب بدو تھے جو کہ مرتد ہوئے۔ جن کا دین کی نصرت میں کوئی کردار نہیں تھا۔ ان کی وجہ سے مشہور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پر قدح نہیں کی جاسکتی۔ اس کی دلیل یہ ہے کہ آپ نے فرمایا کہ میں کہوں گا:’’أصیحابی۔‘‘ یہ لفظ قلت عدد پر دلالت کرتا ہے۔‘‘[2]
Flag Counter