Maktaba Wahhabi

115 - 406
یعنی اس سے مراد حوض پر وارد ہونے والے تمام لوگ نہیں ہیں اور ایک دوسری روایت میں گروہ کے الفاظ آئے ہیں ؛ جیسا کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ر وایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’ روز قیامت میرے پاس میرے صحابہ کا ایک گروہ آئے گا پھر انہیں حوض سے پہلے روک دیا جائے گا، میں کہوں گا: اے میرے رب! میرے اصحاب! تو مجھ سے کہا جائے گا: آپ کو علم نہیں کہ انہوں نے آپ کے بعد کیا ایجاد کرلیا تھا، یہ لوگ اپنی ایڑیوں کے بل پھرکر مرتد ہوگئے تھے۔‘‘[1] اور رہط (یعنی گروہ) کا معنی معلوم ہے کہ یہ لفظ دس سے کم افراد کے ٹولے کو پر بولا جاتا ہے۔ ٭ہم یہ بات تسلیم نہیں کرتے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے مراد وہ لوگ ہیں جو ہمارے ہاں معروف ہیں ۔اس لیے کہ صحابی اسم جنس ہے جس کی شریعت یا لغت میں کوئی حد نہیں ہے اور اس بارے میں عرف میں اختلاف ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے صحبت کے بارے میں کوئی قید نہیں لگائی اور نہ ہی اس کی کوئی مقدار متعین کی ہے۔ بلکہ اس کے اطلاق پر حکم کو معلق رکھاہے اور اس میں مطلق رؤیت سے زیادہ کچھ بھی نہیں ۔ تو اس مطلق کے تحت اس سے مراد مطلق طور پر اہل ایمان اور آپ کی اتباع کرنے والے ہیں ۔ یہ بالکل ویسے ہی ہے جیسے امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے مقلدین کو کہا جاتا ہے: اصحاب ابو حنیفہ۔اورامام شافعی رحمہ اللہ کے مقلدین کو ’’اصحاب شافعی‘‘ کہا جاتا ہے۔ بھلے انہوں نے ان ائمہ کو دیکھا ہی نہ ہو؛ اوران ائمہ کے بہت بعد میں پیدا ہوئے ہوں ۔ ایسے ہی گزرے ہوئے وہ لوگ جن کے ساتھ کسی مسئلہ میں یا مخصوص مسلک میں موافقت ہو تو ان کے متعلق کہا جاتا ہے کہ : ’’ہمارے اصحاب۔‘‘ مثلاً: متأخر عالم کہے کہ : ہمارے اصحاب کے ہاں یہ مسئلہ ایسے ہے۔‘‘ تو اسے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ ان دونوں کی ملاقات بھی ثابت ہو۔ ان کے درمیان برسوں اور صدیوں کا فاصلہ بھی ہوسکتا ہے۔ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم انھیں [دنیا میں ] دیکھے بغیر بھی پہچان لیں گے، اس کا سبب ان کی مخصوص علامات ہیں جو ان پر ظاہر ہوں گی۔‘‘[2] ٭اور اگر ہم [بطور مناظرہ ] تسلیم کرلیں کہ ان سے مراد وہ صحابہ ہیں جو کہ عرف میں مشہور ہیں تو پھر بھی اس حدیث میں وارد اصحاب سے مراد وہ دیہاتی اور اعرابی لوگ ہیں جو حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے عہد میں مرتد ہوگئے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ :’’أصحابی أصحابی ‘‘ا س نیک نیتی پر مبنی ہوگا کہ یہ لوگ مرتد
Flag Counter