Maktaba Wahhabi

212 - 406
اس کا مطلب یہ ہوا کہ حضرت علی اللہ تعالیٰ کے ہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بڑھ کر محبوب ہیں ۔ یہ بہت ہی بری بات ہے جس کا وہ اظہار کرتے ہیں ۔ جب کہ دوسری حدیث کی سند میں عبید بن کثیر العامری ہے۔ اس کے متعلق بدوری اور الغلابی نے ابن معین سے نقل کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ثقہ نہیں ہے۔ ابن جنید نے ابن معین سے روایت کیا ہے کہ وہ تو کذاب ہے۔ ٭عبدالخالق بن منصور رحمہ اللہ کہتے ہیں : اس کے بارے میں ابن معین رحمہ اللہ سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا: نہیں ، اس کی کوئی کرامت اور عزت نہیں ۔ اخلاق کے اعتبار سے لوگوں میں سب سے اچھا آدمی تھا۔ ٭ ابوزرعہ رحمہ اللہ نے کہا ہے: حدیث میں کمزور ہے۔ اس نے کئی منکر احادیث بھی بیان کی ہیں ، جنہیں آگے روایت کرنا مناسب نہیں ۔ ٭ ابن ابی حاتم رحمہ اللہ نے کہا ہے: میں نے اپنے والد سے اس کی بابت پوچھا؟ تو انہوں نے کہا کہ روایت میں کمزور ہے اور حدیث بیان کرنے میں گیا گزرا انسان ہے میرے سامنے اس کی روایت مت بیان کرنا۔ ٭ صالح بن محمد رحمہ اللہ نے کہا ہے: وہ کذاب ہے، احادیث گڑا کرتا تھا اور اس سے کئی منکر احادیث بھی مروی ہیں ۔ یہ سفیان کا بھانجا ہے۔ ٭ امام بخاری رحمہ اللہ نے اس کی بابت کہا ہے: وہ احادیث گھڑا کرتا تھا اور مجھے سفیان سے اس کی قرابت کا علم نہیں ۔ میں نے پوچھا: کیا ابن معین نے بھی ایسے ہی کہا ہے؟ تو وہ خاموش ہو گئے۔ ٭ امام نسائی اور ابوبکر الجعابی رحمہ اللہ نے اسے متروک الحدیث کہا ہے۔ ٭ ابن حبان رحمہ اللہ نے کہا ہے: وہ ثقہ راویوں کے نام لے کر من گھڑت روایات بیان کیا کرتا تھا۔ اس نے ہشام بن عروہ کے نام پر ایک من گھڑت نسخہ بھی بیان کیا ہے۔ ٭ ابو نعیم الاصبہانی رحمہ اللہ نے اسے بے کار اور متروک کہا ہے۔ پس یہ اسناد[تمہیں ہی ] مبارک ہوں ۔ دوسری سند کے ساتھ روایت ہونے والی حدیث کے متن پر بھی کئی ملاحظات ہیں ۔ اگرچہ سند صحیح بھی ثابت ہو جائے اس لیے کہ حدیث سے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے لیے حضرت انس رضی اللہ عنہ کا ولاء ثابت نہیں ہوتا۔ آپ نے اپنی بیماری کی حالت میں حاضرین سے کہا کہ انہیں اٹھا کر بٹھایا جائے۔ پھر جب آپ بیٹھ گئے تو حضرت علی رضی اللہ عنہ کی مدح میں یہ حدیث بیان کی اور اس روایت سے اتنا ثبوت ہی کافی ہے کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے یہ حدیث سننے کے بعد حضرت علی رضی اللہ عنہ کا ایک دشمن ان کا دوست بن گیا۔ طعنہ زنی کرنے والے کو چاہیے تھا کہ وہ اس روایت کو حضرت انس رضی اللہ عنہ کے منقبت کے طورپر پیش کرتا
Flag Counter