Maktaba Wahhabi

365 - 406
کھڑے ہوگئے۔ جماعت میں حضرت ابوبکر اور حضرت عمر رضی اللہ عنہما بھی تھے یہ دونوں حضرات اس بات سے ڈرے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بات کریں اور جلدی جانے والے لوگ یہ کہتے ہوئے نکل گئے کہ نماز کم کر دی گئی ہے تب ذوالیدین رضی اللہ عنہ کھڑے ہو کر عرض کرنے لگے: اے اللہ کے رسول! کیا نماز کم کر دی گئی ہے یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھول گئے ہیں ؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم دائیں اور بائیں طرف دیکھ کر فرمانے لگے کہ:’’ ذوالیدین کیا کہتا ہے؟ صحابہ نے عرض کیا:’’ یہ سچ کہتا ہے ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف دو رکعات ہی پڑھائی ہیں ۔‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعات اور پڑھائیں اور سلام پھیرا پھر تکبیر کہی پھر سجدہ کیا پھر تکبیر کہی اور سر اٹھایا پھر تکبیر کہی اور سجدہ کیا پھر تکبیر کہی اور سر اٹھایا ۔‘‘[1] ٭طعنہ زنی کرنے والا کہتا ہے: پہلی بات! اس قسم کا فحش سہو کسی ایسے انسان سے نہیں ہوسکتا جو اپنے دل سے نماز کے لیے متوجہ ہو، یا اپنی عقل سے نماز پڑھ رہا ہو۔ یہ تو ان لوگوں کا کام ہے جو اپنی نمازوں کو بھلا بیٹھے ہیں ۔ اللہ کے ساتھ مناجات سے غافل ہیں ۔ اللہ تعالیٰ محفوظ رکھے کہ اس کے انبیاء ایسے غافل ہوں ۔ وہ جاہلین کے اقوال سے پاک ہیں ۔ اس لیے کہ اللہ تعالیٰ کے انبیاء اور خصوصاً ان کے سردار اور آخری اور افضل نبی کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ حالا نکہ ہمیں کسی عام آدمی کے متعلق بھی ایسے سہو کی اطلاع نہیں ملی اور نہ ہی ہمارا خیال ہے کہ ایسا کسی سے ہو سکتا ہے، سوائے اس آدمی کے جس کا حال ایسے ہو جیسا کہ کہا جاتا ہے کہ میں نماز تو پڑھتا ہوں ، مگر جب یاد آتا ہے تو پتہ نہیں چلتا کہ میں نے چاشت کی دور کعت پڑھی ہیں یا آٹھ؟ جب کہ سید الانبیاء کی سجدہ گزاری کی بات ہی کچھ اور ہے۔ ایسی بھول اگر مجھ سے بھی ہو جائے تو میں حیاء کے مارے خجل وندامت سے ڈوب جاؤں اور میرے مقتدی مجھے او رمیری عبادت کو حقیر سمجھیں ، انبیاء اللہ سے ایسا ہونا ہرگز جائز نہیں ؟ ....الخ جواب: ....یہ حدیث حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے علاوہ ابن مسعود اور عمران بن حصین نے بھی روایت کی ہے۔ ٭یہ غالیوں کا مذہب ہے جو سہو کی نفی کرتے ہیں ۔ابو صلت ہروی سے روایت ہے کہ میں نے امام رضاء سے کہا :’’بے شک اہل کوفہ میں کچھ لوگ ایسے ہیں جو خیال کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نماز میں کبھی بھول واقع نہیں ہوئی؟ انھوں نے فرمایا :’’وہ جھوٹ بولتے ہیں ، ان پر اللہ کی لعنت ہو جس سے کبھی بھول نہیں ہوتی، وہ صرف ایک اللہ تعالیٰ ہے جس کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں ۔‘‘[2]
Flag Counter