Maktaba Wahhabi

179 - 281
نے جواب دیا کہ ہاں عرب بھی ختنہ کرتے ہیں۔ ہرقل نے کہا تو پھر اے قوم یہ بات سن لو کہ جس بادشاہ کی اطلاع مجھ تک پہنچی تھی، ختنہ کرنے والی قوم کا بادشاہ، جس کا معاملہ اس زمین پر چھا جائے گا اور کسریٰ اور قیصر کی حکومتوں کا خاتمہ کر کے جس کی سطوت اور غلبہ اس زمین پر قائم ہو جائے گا، وہ شخص محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) ہے! ضغاطر کی رائے: ملک شام میں ایک شخص ضغاطر تھا، جس کا علم اور فراست ہرقل جیسی ہی تھی، بلکہ ہرقل اسے اپنے سے بہتر عالم قرار دیتا تھا، اس نے اسے صورت حال سے آگاہ کیا۔ چنانچہ ہرقل نے اس کو خط لکھا اور اس کی رائے معلوم کی، اسے خط لکھ کر ہرقل سر زمین ایلیا سے حمص آگیا، حمص ان دنوں ملک شام کا دارالخلافہ تھا، بعد میں دمشق دارالخلافہ ہوگیا، لیکن پہلے دارالخلافہ حمص تھا اور حمص کو 16 ھ ؁ میں عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے دور خلافت میں فتح کر لیا گیا، جس کے فاتح ابو عبیدہ بن جراح رضی اللہ عنہ تھے۔ ہرقل حمص آگیا اور حمص پہنچتے ہی اسے ضغاطر کا خط موصول ہوا، تو اس نے کہا کہ ہم نے جو تورات اور انجیل پڑھی، اس نبی کے دور اور اس نبی کی خوبیوں کے حوالے سے وہ سب کی سب صفات پوری طرح اس شخص پر منطبق آرہی ہیں اور میں اس پر ایمان لا چکا ہوں، تم بھی ایمان لے آؤ۔ اہل روم کو ہرقل کی دعوت: اب ہرقل نے بھی یقین کر لیا کہ یہ اﷲ کا سچا نبی ہے، چنانچہ اس نے اپنے محل کا دروازہ بند کر لیا اور اپنی کابینہ کے خاص افراد کو جمع کیا، اس میں اس کی شوریٰ اور اس کے وزراء تھے، اس نے کہا: ’’ ھل لکم في الفلاح والرشد، وأن یثبت لکم ملککم ؟‘‘
Flag Counter