Maktaba Wahhabi

137 - 281
{ الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِينًا ۚ} [المائدۃ: 3] کہ آج میں نے دین کومکمل کر دیا ہے ، دین کی تکمیل کا معنی بہت کم لوگ سمجھ پائے ہیں، دین کی تکمیل یہ ہے کہ جو دین کے احکام ہیں، فرائض ہیں، واجبات ہیں، مستحبات ہیں، اﷲ کے اوامر ہیں، نواہی ہیں، یہ سب اﷲ نے بیان کر دئیے ہیں، یہ دین کو پھیلانے اور دین کے غلبے کا ایک اہم نقطہ ہے، یہ بھی اﷲ پاک نے بتا دیا اور سمجھا دیا ہے کہ جس طرح یہ ضروری ہے کہ ہم یہ دین کتاب و سنت سے لیں، اسی طرح یہ بھی ضروری ہے کہ دعوتِ دین اور غلبۂ دین کا طریقہ اور اسلوب بھی کتاب و سنت سے لیں۔ احکام ہم دین کے لیں اور غلبۂ دین کا معاملہ ہم اپنے ہاتھ میں رکھ لیں، اس کے لیے ہم اپنی تدبیر کریں، اپنی مرضی کی کوشش کریں اور اپنی من مانی کریں۔ یہ کامیابی کا راستہ نہیں، جس طرح یہ دین آسمان سے اترا، اسی طرح تنفیذ دین اور غلبۂ دین کا طریقہ بھی آسمان سے اترا ہے، اس کی پابندی ضروری ہے اور تیسری بات یہ جان لو کہ یہ بھی ایک بھول ہے اور بہت بڑی بھول ہے کہ ہم بندوں کی طاقت اور قدرت پر اﷲ تعالیٰ کی طاقت کو قیاس کریں اور نا امید ہو جائیں،ہم تنقیدیں شروع کر دیتے ہیں، حالانکہ بندوں کے پاس تو قدرت ہے ہی نہیں، تمام تر طاقت اور قدرت کا مالک اﷲ رب العزت ہے، ایک چیز ہماری طاقت سے بعید ہو اور ہماری قدرت سے ناممکن ہو، تو کیا اﷲ تعالیٰ کے لیے بھی ناممکن ہے؟ ہم کسی کام کی کامیابی کے لیے ظاہری وسائل کے محتاج ہیں، کیا اﷲ تعالیٰ بھی محتاج ہے؟ ہمیں غلبہ حاصل کرنے کے لیے تعداد چاہیے، اﷲ تعالیٰ کو بھی کوئی تعداد چاہیے؟ یہ ایک ایسا نقطہ ہے جس پر بہت سے لوگ بھول کا شکار ہوجاتے ہیں، جب کہ اصل سمجھنے والی بات یہ ہے کہ یہ سارا
Flag Counter