Maktaba Wahhabi

241 - 281
کام تو فرشتہ بھی کر سکتا ہے، یہ شخص اس کو فرشتہ نہیں سمجھتا کہ اس سے مدد لے رہا ہے، وہ تو یہی سمجھتا ہے کہ اسے اﷲ تعالیٰ کی طرف سے کچھ عطا ہوا ہے، اس واسطے اس میں اختیار ہے اور اس قسم کا کام کر سکتا ہے، جبریل کی معیت وہاں خیال نہیں کرتا، اﷲ تعالیٰ کی طرف سے ہی کچھ عطائی خیال کرتا ہے، اگرچہ وہ خدا جتنی طاقت تو نہیں رکھتا، لیکن اس نوع کی طاقت تو رکھتا ہے، انسان کی قوت تومحدود ہے، شریعت نے انسان کی ما وراء قوت کے بارے میں تو کہا ہے کہ یہ منبع شرک ہے، گویا اسے خدا بنا دیا گیا ہے، جبریل تو اپنی قوت سے کام کرتا ہے، اس کو اﷲ تعالیٰ نے قوت ہی ایسی دی ہے، اس میں اپنی ذاتی قوت تو نہیں، نہ جبریل اس میں حلول کر چکا ہے، اس سے اگر مدد لے گا، تویہی سمجھے گا کہ خدا نے اسے طاقت دی ہے، وہ خدائی قوت ہے ذاتی نہیں۔ عبادت کی تعریف: اس لئے عبادت کی اصل تعریف یہ ہے کہ کسی کے آگے عاجزی کرنا ، عاجزی کے تمام افراد اس میں آجائیں، قیام، رکوع، سجدہ، طواف، ہاتھ جوڑنا، دست بستہ کسی کے روبرو کھڑا ہونا، گڑ گڑانا وغیرہ، یہ سب عبادت میں شامل ہیں، اس عقیدہ سے یہ چیزیں بجا لائے کہ یہ شخص یا یہ چیز میری مشکل کشا اورحاجت روا ہے، کیونکہ اس میں ذاتی قوت ہے اور انسانوں کی محدود عطائی قوت سے زیادہ ہے، یا یہ سمجھ کر کہ یہ شخص یا یہ چیز اﷲ تعالیٰ سے شفاعت کر کے بزور اسے منوا سکتا ہے اور میری حاجات اور ضروریات اس سے پوری ہو سکتی ہیں، اس کا نام عبادت ہے، اس طرح عبادت کی تعریف جامع مانع ہوگئی، صورت کے لحاظ سے نہیں بلکہ نیت کے لحاظ سے یہ معنی کیا گیا ہے، جو کام انسان کر سکتا ہے، اس میں بھی یہ خیال رکھنا چاہیے کہ یہ شخص مستقل
Flag Counter