Maktaba Wahhabi

131 - 281
’’ لقد أمر أمر ابن أبي کبشہ ‘‘ ابو سفیان نے کہا کہ ابن ابی کبشہ تو یہاں بھی چھا چکا ہے، ہم نے دیکھا: ’’ یخاف منہ ملک بني الأصفر ‘‘ دنیا کے سارے سونے کا مالک بادشاہ اور سلطنت روم کا فرماں رواں اس سے ڈر رہا تھا، ہم نے اس کی پیشانی پر پسینہ دیکھا، اس کا معنی ہے کہ ابن ابی کبشہ کا معاملہ یہاں چھا چکا اور غالب آگیا ہے، یہ دوسرے کافر کا تبصرہ تھا، پہلے کافر نے کیا کہا کہ اگر یہی دعوت ہے، تو عنقریب اس تخت پر محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) کا قبضہ ہوگا۔ غلبۂ دین کا منہج: یہ بات آپ نوٹ کر لو اور دنیا والو سن لو! غلبے کا کلیہ اور اساس دعوت توحید ہے، ایک اﷲ کی توحید ، ہرقسم کے شرک سے بیزاری، ان بتوں سے، درختوں سے، حجر و شجر سے، ان درگاہوں سے مکمل بے زاری، یہ غلبے کا کلیہ اور کامیابی کی اساس ہے، اس دعوت کو صحیح معنی میں ایک کافر سمجھا، اس دعوت کے نتیجے کو صحیح معنی میں دوسرے کافر نے پہچان لیا، لیکن آج کے کلمہ گو لوگ نہ اس دعوت کو پہچانتے ہیں، نہ اس کے ثمرات کو پہچانتے ہیں! إقامت صلوۃ: سچی توحید اور پھر نماز کی پابندی، نماز کوئی سرسری نہیں، ’’یقیمون الصلوۃ ‘‘، أقیموا الصلوۃ ‘‘ نماز کو پڑھو نہیں، نماز کو قائم کرو، {أقیموا} کا اصل معنی ہے سیدھا کرنا، ’’اقامت‘‘ کا اصل معنی کسی چیز کو سیدھا کرنا، یہ لفظ کہاں استعمال ہوتا ہے: ’’إقامۃ العود ‘‘ لکڑی کو سیدھا کرنا، جو لوگ تیر بناتے ہیں، وہ تیر بالکل سیدھا ہونا چاہیے، اگر سیدھا ہوگا، تو ہدف تک پہنچے گا، اگر وہ تیر کی لکڑی ٹیڑھی ہوگی، تو آپ کا نشانہ کبھی کامیاب نہیں ہوگا، نشانہ خطا ہوگا، چنانچہ وہ لوگ جب تیر لینے آتے، تو
Flag Counter