Maktaba Wahhabi

72 - 281
خاندان اور برادری میں کسی نے اس سے قبل نبوت کا دعویٰ کیا تھا؟ ابو سفیان نے جواب دیا: ’’لا ‘‘ نہیں! ایسا کبھی نہیں ہوا، ہمار ے خاندان میں یہ پہلا شخص ہے، جو نبی ہونے کا دعویدار ہے۔ ہرقل کا تبصرہ: ہر قل نے کہا کہ بات اور بہتری کی طرف جا رہی ہے، اگر کوئی ایسا شخص ہوتا: ’’ قلت: تأسیٰ بقول قیل قبلہ ‘‘ پھر میں کہتا کہ یہ شخص اسی دعویٰ کی نقل کر رہا ہے، جو آج سے پہلے اس کے باپ دادوں میں سے کسی نے کیا تھا۔ جب اس کے پورے خاندان میں کسی نے یہ دعویٰ نہیں کیا، نہ اس کے باپ نے، نہ دادا نے، نہ پردادا نے، تو یہ بات اس کے حق میں ہے کہ وہ اﷲ کا سچا نبی ہے، اگر پوری برادری اور پوری قوم میں کوئی ایسا شخص ہوتا، جس نے کوئی ایسا دعویٰ کیا ہوتا، تو یہ بات کہی جا سکتی تھی کہ اُسی دعویٰ کی نقل میں اس دعویٰ کو اپنا یا جا رہا ہے اور وہی جراثیم اس شخص میں منتقل ہوگئے ہیں۔ ہرقل کا تیسرا سوال: تیسرا سوال یہ ہے کہ ’’ ھل کان من آبائہ من ملک؟ ‘‘ اس کے خاندان اور اس کے آباء و اجداد میں کوئی بادشاہ ہوا تھا؟ تو ابو سفیان نے کہا ’’ لا ‘‘ نہیں، کوئی بادشاہ نہیں گزرا۔ ہرقل کا تجزیہ: ہر قل نے کہا کہ اگر ایسا ہوتا: ’’ قلت: یطلب ملک أبیہ ‘‘ تو پھر یہ بات کہی جا سکتی تھی اور انگلی اٹھائی جا سکتی تھی کہ وہ اپنے آباء اجداد کی بادشاہت طلب کر رہا ہے، وہ بادشاہت جو اس کے خاندان میں تھی، وہ اسی بادشاہت، اسی منصب اور وقار
Flag Counter