Maktaba Wahhabi

136 - 288
ثُمَّ جَائَ تْ إِلَی أَہْلِہَا،فَأَخْبَرْتْہُمْ،فَذَہَبَ أَہْلُہَا إِلَی عُمَرَ رضی اللّٰه عنہ،فَأَخْبَرُوْہُ،فَأَرْسَلَ عُمَرُ رضی اللّٰه عنہ،فَوَجَدَ آثَارَہُمَا،فَقَالَ عُمَرُ رضی اللّٰه عنہ:’’قَتِیْلُ اللّٰهِ،لاَ یُؤْدَی أَبَدًا۔‘‘))[1] ’’قبیلہ ہذیل کے لوگوں کے پاس ایک مہمان آیا۔لکڑیاں اکٹھی کرنے کے لیے انہوں نے اپنی ایک لونڈی بھیجی۔مہمان اس پر فریفتہ ہو گیا،اور اس کے پیچھے لگ گیا۔اس کو برائی پر آمادہ کرنے کی کوشش کی،لیکن اس نے انکار کر دیا۔پھر اس نے اس عورت کے ساتھ لڑائی شروع کر دی،کچھ دیر لڑائی جاری رہی،یکایک وہ پیچھے ہٹی،اور اس کو پتھر[اٹھا کر]دے مارا،پتھر نے اس کے جگر کے ٹکڑے کر دئیے اور وہ مر گیا۔ پھر وہ اپنے گھر والوں کے پاس آئی،اور انہیں[سارا ماجرا]سنا دیا۔اس کے گھر والے عمر رضی اللہ عنہ کے پاس گئے،اور انہیں[ساری صورت حال سے]آگاہ کر دیا۔عمر رضی اللہ عنہ نے[تفتیش وتحقیق کے لیے کسی کو]بھیجا،تو ان دونوں کے نشانات[مبینہ مقام پر]پائے گئے۔اس پر عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا:’’اللہ تعالیٰ کا قتل کردہ ہے،اس کی کبھی بھی دیت ادا نہ کی جائے گی۔’‘[2] اور ایک دوسری روایت میں ہے کہ:
Flag Counter