Maktaba Wahhabi

191 - 288
’’میں ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے ہاں حاضر ہوا،تو انہوں نے مجھ سے فرمایا:’’کیا تمہارے روبرو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو گالی دی جاتی ہے؟‘‘ میں نے کہا:’’معاذ اﷲ’‘یا’’سبحان اﷲ’‘یا اس طرح کا کوئی اور جملہ کہا۔ انہوں نے کہا:’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:’’جس نے علی(رضی اللہ عنہ)کو گالی دی،یقینا اس نے مجھے گالی دی۔‘‘ ایک دوسری روایت میں ہے کہ ابو عبداللہ جدلی نے بیان کیا کہ میں نے عرض کی: ((أَنّٰی یُسَبِّ رَسُوْلُ اللّٰهِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ؟‘‘ ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کیسے گالی دی جاتی ہے ؟‘‘ انہوں نے فرمایا: ((أَلَیْسَ یُسَبُّ عَلِيٌ رضی اللّٰه عنہ وَمَنْ یُحِبُّہُ،وَقَدْ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یُحِبُّہُ۔))[1] ’’کیا علی(رضی اللہ عنہ)اور ان سے محبت کرنے والے کو گالی نہیں دی گئی ؟ اور بلاشک وشبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان سے محبت کرتے تھے۔‘‘ قصے سے مستفاد باتیں: 1 حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کی قدر ومنزلت اور مقام ومرتبہ کس قدر بلند وبالا تھا۔
Flag Counter