Maktaba Wahhabi

65 - 288
امام حاکم ؒنے حضرت عائشہ رضی اللہ عنها سے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے فرمایا: ((مَا رَأَیْتُ أَحَدًا أَشْبَہَ سَمْتًا وَدَلاًّ وَہَدْیًا بِرَسُوْلِ اللّٰهِ صلی اللّٰه علیہ وسلم مِنْ فَاطِمَۃَ رَضِيَ اللّٰهُ عَنْہَا اِبْنَتِہِ فِيْ قِیَامِہَا وَقُعُوْدِہَا،وَکَانَتْ إِذَا دَخَلَتْ عَلَیْہِ قَامَ إِلَیْہَا فَقَبَّلَہَا وَأَجْلَسَہَا فِيْ مَجْلِسِہِ،فَإِذَا دَخَلَ ہُوَ عَلَیْہَا قَامَتْ مِنْ مَجْلِسِہَا،فَقَبَّلَتْہُ وَأَجْلَسْتْہُ مِنْ مَجْلِسِہَا۔))[1] ’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اٹھنے بیٹھنے کے طور اطوار میں آپ کی بیٹی فاطمہ رضی اللہ عنها سے زیادہ ان کے ساتھ مشابہت رکھنے والا کوئی نہیں دیکھا۔جب بھی وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاں داخل ہوتیں،تو آپ ان کی طرف[یعنی ان کے استقبال کے لیے]اٹھتے انہیں چومتے،اور انہیں اپنی جگہ میں بٹھاتے،اور جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ان کے ہاں تشریف لے جاتے،تو وہ[بھی]اپنی جگہ سے اٹھتیں،آپ کو چومتیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی جگہ میں بٹھا دیتیں۔‘‘ د۔نواسی سے تعلق: ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ شفقت وعنایت صرف بیٹیوں تک ہی نہ رہی،بلکہ بیٹیوں کی اولاد نے بھی اس سے وافر حصہ پایا۔حضرت حسن اور حضرت حسین رضی اللہ عنہما سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شدید محبت وتعلق سے کون مسلمان آگاہ نہیں۔[2]
Flag Counter