Maktaba Wahhabi

228 - 288
بِقَطِرَانٍ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ أَفْعَلَ ذٰلِکَ۔‘‘ فَقَالَتْ عَائِشَۃُ رضی اللّٰه عنہا:’’أَنَا طَیَّبْتُ رَسُوْلَ اللّٰهِ صلی اللّٰه علیہ وسلم عِنْدَ إِحْرَامِہِ،ثُمَّ طَافَ فِيْ نِسَائِہِ،ثُمَّ أَصْبَحَ مُحْرِمًا۔‘‘))[1] ’’میں نے ابن عمر رضی اللہ عنہما سے اس شخص کے بارے میں استفسار کیا جو خوشبو استعمال کرتا ہے،اور پھر احرام میں داخل ہو جاتا ہے۔‘‘ انہوں نے جواب دیا:’’مجھے یہ پسند نہیں کہ میں ایسی حالت میں احرام میں داخل ہوں کہ مجھ سے خوشبو آ رہی ہو۔اس کی بجائے میرے نزدیک گندھک مل لینا زیادہ پسندیدہ ہے۔‘‘ میں عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس حاضر ہوا،اور انہیں بتلایا کہ ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا ہے،’’میں اس بات کو پسند نہیں کرتا کہ حالت ِ احرام میں داخل ہوتے وقت مجھ سے خوشبو آ رہی ہو۔اس کے مقابلے میں گندھک مل لینا میرے نزدیک زیادہ پسندیدہ ہے۔‘‘ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا:’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے احرام کے وقت میں نے انہیں خوش بو لگائی،پھر آپ نے اپنی بیویوں کے ہاں چکر لگایا،اور پھر احرام میں داخل ہو گئے۔‘‘ امام بخاری رحمہ اللہ کی روایت میں ہے: ((قَالَتْ:’’یَرْحَمُ اللّٰهُ أَبَا عَبْدِ الرَّحْمٰنِ ! کُنْتُ أُطَیِّبُ
Flag Counter