Maktaba Wahhabi

175 - 630
صدقہ کے بارے میں ہماری رائے یہی ہے۔ میں (ابوبکر اثرم) نے امام احمد رحمہ اللہ سے سنا، انھوں نے حضرت ابوسعید الخدری رضی اللہ عنہ کی مرفوع حدیث ذکر کی: ’’جو سوال کرے اور اس کے پاس اوقیہ (چالیس درہم) موجود ہو تو وہ ضد کر کے مانگنے والا ہے۔‘‘ امام احمد رحمہ اللہ نے فرمایا: یہ حدیث حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی حدیث کو تقویت دیتی ہے۔‘‘ حضرت ابو سعید الخدری رضی اللہ عنہ کی روایت مسند أحمد (۳/ ۷) سنن أبي داود (۱۶۲۸) صحیح ابن خزیمۃ (۴/ ۱۰۰، حدیث: ۲۴۴۷) صحیح ابن حبان (۵/ ۱۶۵، حدیث: ۳۳۸۱) وغیرہ میں موجود ہے۔ اس کی سند حسن ہے۔ محدث البانی نے اس حدیث کے شواہد پر بھی سیر حاصل بحث کی ہے۔ (الصحیحۃ: ۱۷۱۹) امام احمد رحمہ اللہ کا دوسرا قول ہے: ’’أذھب فیہ إلی حدیث حکیم بن جبیر، وقد رواہ زبید‘‘(مسائل أحمد: ۲/ ۵۲۳، ۵۲۴۔ روایۃ ابنہ عبداللّٰه) ’’اس بابت میں حکیم بن جبیر کی حدیث پر عمل کرتا ہوں۔ اسے زبید روایت کرتے ہیں۔‘‘ حافظ ابن رجب رحمہ اللہ امام احمد رحمہ اللہ کے حوالے سے رقم زن ہیں: ’’وقال أحمد في روایۃ عنہ في حدیث الصدقۃ: ھو حسن، واحتج بہ‘‘ (شرح علل الترمذي: ۲/ ۵۶۶) ’’امام احمد کی حدیث الصدقۃ کے بارے میں ایک رائے ہے کہ وہ حسن ہے۔ انھوں نے اس حدیث سے استدلال کیا ہے۔‘‘ اس سے معلوم ہوا کہ امام احمد رحمہ اللہ بھی ضعیف + ضعیف کی تقویت اور حجیت
Flag Counter