Maktaba Wahhabi

289 - 630
۴۔ زکریا بن ابی زائدہ کے بارے میں ابوزرعہ رضی اللہ عنہ کا قول ہے: ’’یدلس کثیرا عن الشعبی‘‘ (الجرح والتعدیل: ۳/ ۵۹۴) ’’وہ شعبی سے بہ کثرت تدلیس کرتے ہیں۔‘‘ ۵۔ امام ابو حاتم الرازی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’سوید بن سعید: کان یدلس یکثر ذاک یعنی التدلیس‘‘(الجرح والتعدیل: ۴/ ۲۴۰) ’’سوید بن سعید باکثرت تدلیس کرتے ہیں۔‘‘ ۶۔ امام ابوداود رحمہ اللہ ، مبارک کے بارے میں فرماتے ہیں: ’’شدید التدلیس‘‘ (سؤالات الآجري: ۱/ ۳۹۰) ۷۔ امام ابن سعید رحمہ اللہ اسی کے بارے میں فرماتے ہیں: ’’یدلس کثیراً‘‘ (الطبقات الکبری: ۷/ ۳۱۳) ۸۔ امام ابن حبان رحمہ اللہ ایک راوی کے بارے میں لکھتے ہیں: ’’کان کثیر التدلیس، الغالب من التدلیس‘‘ (المجروحین: ۲/ ۱۱۲) ۹۔ امام دارقطنی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ابن جریج: یتجنب تدلیسہ فإنہ وحش التدلیس‘‘(سؤالات الحاکم للدارقطني: ۱۷۴) ’’ابن جریج کی تدلیس سے محتاط رہا جائے کیونکہ وہ خطرناک تدلیس کرتے ہیں۔‘‘ ۱۰۔ دارقطنی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’یحیی بن أبی کثیر یدلس کثیراً‘‘ (التتبع: ۱۲۶) ۱۱۔ امام ابوبکر اسماعیلی رحمہ اللہ ، محمد بن محمد الباغندی کے بارے میں لکھتے ہیں: ’’خبیث التدلیس‘‘ (تاریخ دمشق: ۵۵/ ۱۷۰)
Flag Counter