Maktaba Wahhabi

519 - 630
اس حدیث کی دوسری سند بھی سلیمان بن أحمد الواسطي، ثنا أبو خلید: ثنا ابن ثوبان: حدثني أبي [عن مکحول]، عن خالد بن معدان، عن کثیر بن مرۃ الحضرمی، عن معاذ بن جبل کے طریق سے مرفوعاً مروی ہے۔ محقق کتاب مسند الشامیین فرماتے ہیں کہ مخطوط میں [عن مکحول] کا اضافہ نہیں ہے۔ اسے میں نے اپنی طرف سے زائد کیا ہے۔ ممکن ہے کہ کاتب کی غلطی سے مکحول کی جگہ خالد بن معدان لکھا گیاہو۔ بہرحال جو بھی صورتِ حال ہو امام طبرانی رحمہ اللہ کے دادا استاد سلیمان بن احمد الواسطی کو امام ابن معین رحمہ اللہ نے کذاب کہا ہے۔ (الضعفاء والمتروکین لابن الجوزی، ج:۲، ص:۱۴) حافظ ابن عدی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ سلیمان کی احادیث میں تفردات اور غرائب ہیں۔ میرے ہاں وہ احادیث چورتھا۔ اس پر احادیث مشتبہ ہوجاتی تھیں۔ (الکامل لابن عدی، ج:۳، ص:۱۱۴۰) آخری عمر میں اس کا حافظہ متغیر ہو چکا تھا اور یہ شراب نوشی کا دلدادہ اور موسیقی کا رسیا ہوچکاتھا۔ جس کی بنا پر محدثین نے اسے متروک قرار دیا ہے۔ (میزان الاعتدال، ج:۲، ص:۱۹۴) اس تفصیل سے یہ عقدہ بھی کھل جاتا ہے کہ سلیمان نے اس سند کو بھی کہیں سے چرایا ہے۔ محقق کتاب مسند الشامیین نے اسے مکحول کے واسطے سے بیان کیا ہے جبکہ امام دارقطنی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو مکحول کے واسطے کے بغیر بیان کیا ہے اور فرمایا ہے کہ ’’کلاہما غیر محفوظ‘‘ کہ ’’وہ دونوں سندیں‘‘ (مکحول عن مالک بن یخامر عن معاذ اور خالد بن معدان عن کثیر بن مرۃ عن معاذ بن جبل) غیر محفوظ ہیں۔‘‘ [علل الدارقطني، ج: ۶، ص: ۵۱]
Flag Counter