Maktaba Wahhabi

53 - 630
ان کتب میں علامہ اثری صاحب نے مصطلح کے نہایت دقیق مسائل انتہائی عام فہم انداز میں بیان کیے ہیں۔ جس اصطلاح پر قلم اٹھایا، بحث کا حق ادا کر دیا۔ اگر مذکورہ بالا کتب میں سے مصطلح کی بحوث یکجا کی جائیں تو ایک ضخیم کتاب معرضِ وجود میں آسکتی ہے۔ اسی سلسلے کی ایک کڑی ’’مقالاتِ اثریہ‘‘ ہے، جس کے باب اول میں علوم الحدیث، باب دوم میں تحقیق الاحادیث، جبکہ آخری باب میں متفرق مقالات ہیں۔ ان میں سے اکثر و بیشتر مضامین رسائل و جرائد کے صفحات پر منتشر تھے۔ علم دوست اصحاب کا تقاضا تھا کہ ان علمی موتیوں کو ایک سلک میں منسلک کر دیا جائے تاکہ وہ ہر شخص کو یکجا میسر آسکیں اور طلبۂ علم ان سے بہرہ مند ہوسکیں۔ ان کی افادیت کے پیش نظر ہی انھیں ضروری حک و اضافہ کے ساتھ کتابی شکل میں پیش کیا جا رہا ہے۔ ان مباحث میں راقم الحروف کس درجہ کامران ہوا؟ اس کا فیصلہ قارئین کو کرنا ہوگا۔ جو صحیح بات ہوگی وہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے خصوصی انعام ہوگا۔ جو غلطی یا نسیان کا شاخسانہ ہوگا وہ میری طرف سے ہوگا۔ اللہ ذوالجلال والاکرام اس ہیچ مداں کی لغزشوں سے صرفِ نظر فرمائے۔ آمین اہل علم سے درخواست ہے کہ جہاں وہ سقم محسوس کریں، اس کی نشان دہی فرما دیں، تاکہ آئندہ ایڈیشن میں اس کی اصلاح ممکن ہو۔ میں ادارہ علومِ اثریہ کے جمیع رفقائے کار کا ممنون ہوں، خصوصاً ادارہ ہذا کے رئیس علامہ ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ کا، جنھوں نے اپنی گونا گوں مصروفیات کے باوجود نہایت خندہ پیشانی سے طالب علمانہ تحقیق کو پڑھا۔ بہت زیادہ اصلاح کے ساتھ بھرپور حوصلہ افزائی بھی فرمائی۔ نیز مقالات پر پیش لفظ بھی تحریر فرمایا۔
Flag Counter