Maktaba Wahhabi

546 - 630
الضعفاء الکبیر للعقیلی (ج:۳، ص:۲۹) اور میزان الاعتدال (ج:۲، ص:۶۵۹) میں امام بخاری رحمہ اللہ کی جرح ’’في حدیثہ نظر‘‘ بھی موجود ہے کہ اس کی حدیث سخت ضعیف ہے۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے بھی امام ذہبی رحمہ اللہ سے یہی الفاظ نقل کیے ہیں۔[لسان المیزان، ج:۴، ص:۶۷] حافظ ابن حبان رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’منکر الحدیث جداً، یروی مالا یتابع علیہ فالأولی فی أمرہ ترک ما انفرد بہ من الأخبار۔‘‘ ’’یہ منکر الحدیث جداً ہے۔ ایسی روایات بیان کرتا ہے جس میں اس کی متابعت نہیں پائی جاتی، اس لیے جن احادیث میں منفرد ہو ان کا ترک کرنا زیادہ بہتر ہے۔‘‘ [المجروحین لابن حبان، ج:۲، ص:۱۳۶] اسی لیے تو حافظ دارقطنی رحمہ اللہ نے متروک قرار دیا ہے۔ [سؤالات البرقانی، رقم:۳۰۴] اس لیے یہ حدیث منکر اور سخت ضعیف ہے اور اس کا سبب عبدالملک موصوف ہے۔ اسی لیے امام بخاری رحمہ اللہ نے اس کے ترجمے میں اس حدیث کی طرف اشارہ کیا ہے۔ امام عقیلی رحمہ اللہ نے الضعفاء الکبیر (ج:۳، ص:۲۹) حافظ ابن عدی رحمہ اللہ (الکامل، ج:۵، ص:۱۹۴۶) اور حافظ ذہبی رحمہ اللہ (میزان الاعتدال، ج:۲، ص:۶۵۹) وغیرہ نے اس منکر حدیث کو عبدالملک کے ترجمے میں ذکر کیا ہے۔ امام بغوی رحمہ اللہ نے حافظ ابوحاتم رحمہ اللہ سے اس حدیث کا منکر ہونا ذکر کیا ہے۔ شرح السنۃ (ج:۴، ص:۱۲۷) اور اوپر ہم ذکر کرآئے ہیں کہ حافظ
Flag Counter