Maktaba Wahhabi

219 - 242
مَسْجِدِ الرَّسُوْلِ وَ مَسْجِدِ الْاَقْصٰی))[1] ’’سواریوں پر سفر نہ کیا جائے مگر تین مسجدوں کی طرف مسجد حرام، مسجد نبوی اور مسجد اقصیٰ۔‘‘ یہاں صیغہ ’’لَا تُشَدُّ‘‘ نفی مجہول کا استعمال ہوا ہے اور سیّدنا ابو سعید رضی اللہ عنہ کی درج ذیل حدیث میں صیغہ لَا تُشَدُّوْا جمع مذکر حاضر فعل نہی بھی وارد ہے۔ یعنی سواریاں استعمال نہ کرو۔ ((عَنْ اَبِیْ سَعِیْدٍ رضی اللّٰہ عنہ یَقُوْلُ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم لَا تُشَدُّوْا الرِّحَالَ اِلَّا اِلٰی ثَلَاثَۃِ مَسَاجِدَ مَسْجِدِیْ ہٰذَا وَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَ الْمَسْجِدِ الْاَقْصٰی))[2] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ثواب کی نیت سے کسی بھی جگہ کی طرف سفر نہ کرو سوائے ان تین مساجد کے، میری یہ مسجد، بیت اللہ شریف اور مسجد اقصی۔‘‘ ان دونوں صحیح حدیثوں سے ظاہر ہوا کہ سوائے ان تین مسجدوں کے ثواب اور تبرک حاصل کرنے کے لیے کسی نبی، صحابی، شہید اور ولی کی قبر کی طرف جانا منع ہے۔ چنانچہ یہی وجہ ہے کہ سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے کوہ طور پر جانے پر سیّدنا بصرہ بن ابی بصرہ نے اعتراض کیا تھا۔ پوری حدیث یہ ہے: ((قَالَ اَبُوْہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ فَلَقِیْتُ بُصْرَۃَ بْنَ اَبِیْ بُصْرَۃَ الْغِفَارِیَّ فَقَالَ مِنْ اَیْنَ اَقْبَلْتَ فَقُلْتُ مِنَ الطُّوْرِ فَقَالَ لَوْ اَدْرَکْتُکَ قَبْلَ اَنْ تَخْرُجَ اِلَیْہِ مَا خَرَجْتَ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَقُوْلُ لَا تُعْمَلُ الْمُطِیُّ اِلَّا اِلٰی ثَلٰثَۃِ مَسَاجِدَ اِلَی الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَ اِلٰی مَسْجِدِیْ ہٰذَا وَ اِلٰی مَسْجِدِ اِیْلِیَائَ))[3]
Flag Counter