ان تین جرائم کے سوا کسی جرم میں یا مرض میں زہریلی گولیاں کھلا کر، زہریلا ٹیکہ لگا کر ، بجلی کا جھٹکا دے کر یا کسی اور طریقے سے قتل کرنا ہرگز جائز نہیں ۔
ملحوظہ:..... اگر کسی مسلمان کا مرض طویل ہو جائے اور صبر و سکون اور شکر و سپاس کے ساتھ مدت مرض پوری کرے اور حرف شکایت زبان پر نہ لائے اوربے صبری سے گریزاں رہے تو مرض اس کے گناہوں کا کفارہ بن جاتا ہے۔
اس طرح ترحم کے بہانے قتل کرنا قتل ناحق کے ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ کے قانون موت و حیات میں مداخلت بھی ہے جو قطعاً جائز نہیں کیونکہ زندگی اور موت کا اختیار صرف اللہ تعالیٰ کے پاس ہے۔
ہذاما عندی واللّٰہ اعلم بالصواب
٭٭٭
|