و احترام کے منافی امور کا سبب علامت یا اس کا بالواسطہ یا بلا واسطہ ذریعہ ہوں۔ اس مضمون کا حاصل بحث اور خلاصہ قارئین اور ہراس شخص سے جو مسلمانوں سے ہمدردی اور تڑپ رکھنے والے سے گزارش کی شکل میں یہ ہے کہ کفار و مشرکین بالخصوص یہود و نصاریٰ اور ہنود کی جنگ مسلمانوں کے ساتھ اعلانیہ اور غیر اعلانیہ ، بالواسطہ بلاواسطہ جاری ہے اور یہ فکری جنگ بڑے پیمانے وسیع نیٹ ورک ، مکمل منصوبے اور تمام تر وسائل کے بھرپور استعمال کے ساتھ شعوری اور غیر شعوری انداز میں نظام زندگی کے ہر شعبہ میں میڈیا ، بشمول انٹرنیٹ ا خبارات ڈراموں، فلموں اور فحاشی و عریانی کے ہتھیاروں کے ساتھ فرسودہ تہواروں، رسموں، تعلیم و آرٹ، سیاحت ، کھیل و تفریح کی آڑ میں لڑی جارہی ہے جس کا اولین مقصد اور اہم ہدف اور ٹارگٹ اہل اسلام کو ایمانی دولت سے محروم کرنا ہے اور اسی طرح اسلامی تعلیمات کی حقیقت کو مسخ کرنا اور مسلمانوں کی دینی سوچ ، حمیت و غیرت کو مٹانا ، دفاعی ، عسکری، سیاسی ومعاشی میدان اور محاذ میں ان کی قوت اور طاقت کو تباہ کرنا اور انہیں غیرمؤثر، کمزور اور کھوکھلا بنانا ہے۔ جہاں تک کہ ان کے تہواروں اور رسموں کی مشترکہ قباحت کی بات کی جائے چاہے وہ کوئی سے بھی اور کسی بھی نام سے ہوں تو سوائے چندکے ان کی اجتماعی خرابیاں یہ ہیں کہ ان میں کفار و مشرکین سے مشابہت، مال اوروقت کا ضیاع اور بربادی فحاشی و عریانی کے پھیلاؤ کا سبب ہونے کے ساتھ کفار کی فتنہ انگیز سازشوں سے ان کا ضرور بلاواسطہ یا بالواسطہ تعلق ہوتا ہے جو ہمارے لیے بالخصوص ہمارے گھرانے کے افراد کے لیے دینی و دنیاوی اعتبار سے سراسر نقصان اور خسارے کا باعث ہے۔ اللہ ارحم الرحمین ذوالجلال والاکرام ہمیں اسلام کی مصالح و خیر وبھلائی کی حکمتوں بھری سنہری تعلیمات کو جاننے سمجھنے اور عمل پیرا ہونے کے ساتھ اس کی نشر و اشاعت کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔ وصلی اللہ علی نبینا محمد وعلی الہ وصحبہ اجمعین والحمد للہ رب العالمین |
Book Name | البیان اسلامی ثقافت نمبر |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | 2015 |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 452 |
Introduction | زیر تبصرہ کتاب دراصل سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت ہے جو اسلامی ثقافت کے بیان پر مشتمل ہے جدت پسند مذہب اور کلچر میں تفریق کی لکیر کھینچ کر کلچر کے نام پر رنگ رلیوں کو عام کرنا چاہتے ہیں جبکہ مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمیں یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ اسلام ایک آفاقی مذہب ہے وہ اپنے ماننے والوں کو ایک مرکزی نظامِ حیات اور نظامِ اخلاق و اقدار دیتاہے اور پھر تمام اقوال وافعال رسوم ورواج الغرض مکمل انسانی زندگی کو اسی نظام حیات اور نظامِ اقدار سے منضبط کرتاہے ۔ اسلام ہر ثقافت اور تہذیب کو اپنی افکار وتعلیمات کے مطابق پروان چڑھتے دیکھنا چاہتاہے ۔ اسلام کا جامع مفہوم ’’سلامتی ‘‘ہے۔ اس لئے وہ ہر کام میں سلامتی کے پہلو کو برتر رکھتاہے ۔اور اس میں کسی تہذیب کی نقالی اور اور ان کی مذہبی رسومات کو کلچر کےنام پر عام کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ۔ دور حاضر میں اس طرح کی خرافات کی تردید کے لئے یہ خصوصی اشاعت شائع کی گئی جس میں نوجوانوں ، خواتین بچوں کی تربیت سے متعلقہ اہم موضوعات پر تحریروں کو شامل کیا گیا اور مختلف قسم کے غیر اسلامی رسوم اور تہواروں کی نشاندہی اور تردید کی گئی۔ بلکہ آخر میں مختلف قسم کے غیر اسلامی تہواروں کی فہرست بھی بنائی گئی ہے تاکہ نسلِ نو بخوبی جان سکیں کہ یہ رسوم و تہوار اسلامی نہیں ہیں ان سے بچنا ضروری ہے۔ |