Maktaba Wahhabi

222 - 453
تصاویر کو غلط انداز میں پیش کرتے ہیں۔ موبائل فون استعمال کرنے کے آداب موبائل فون عصرحاضر کی ایجادات میں سے ایک گرانقدر اور بیش قیمت نعمت ہے جس کے دستیاب ہونے سے لوگوں کے اندر بہت ساری سہولتیں پیدا ہو گئی ہیں ، اِس سے وقت اور مال کی بچت ہوتی ہے ۔ حالانکہ یہ اور اس جیسی دوسری نعمتوں کے استعمال کے وقت ایک مسلمان کو اللہ کا شکر بجا لانا چاہئے اور ایک حد میں رہتے ہوئے اسکا جائز استعمال کرنا چاہیے اور ناجائز استعمال سے بچنا چاہئے ، کیونکہ کل قیامت کے دن ہم سے ایک ایک نعمت کے بارے میں پوچھا جانے والا ہے فرمان باری تعالیٰ ہے : [ ثُمَّ لَتُسْأَلُنَّ يَوْمَئِذٍ عَنِ النَّعِيْمِ][سورۃ التکاثر:8] ’’ پھرتم سے قیامت کے دن نعمتوں کے بارے میں ضرور سوال کیا جائے گا ‘‘۔ اس لیے ایک انسان کو چاہیے کہ وہ بحیثیت مسلمان اپنی زندگی کے سارے معاملات میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے اصحاب کرام کو اپنااسوہ اور نمونہ بنائے ۔سفیان ثوری رحمہ اللہ نے بہت عمدہ بات کہی ہے :"اِنِ اسْتَطَعْتَ أنْ لا تُحِکَّ رَأسَکَ اِلا بِأثَرِ فَافْعَلْ" [1] ’’اگر تمہارے لیے ممکن ہو سکے کہ کسی اثر (حدیث یا سلف امت سے منقول روایت)کی بنیاد پر ہی اپناسرکھجلاؤ تو ایسا کر گذرو ‘‘۔ مفہوم یہ ہے کہ ایک مسلمان کا ہر عمل چاہے اس کا تعلق دنیاوی امور سے ہی کیوں نہ ہوسنت نبوی کا آئینہ دار ہونا چاہیے تو موبائل فون کے تعلق سے بھی ضرورت پڑتی ہے کہ اُس کے استعمال کے آداب کو ہم جانیں ۔تو لیجئے ذیل میں موبائل فون سے متعلقہ چند آداب پیش خدمت ہیں :
Flag Counter