سے لڑ رہے ہیں ۔ جس کے ذریعے وہ ہمارے افکار، عقائد،دینی وثقافتی اقدار کو ٹارگٹک رہے ہیں ۔ کفر کے نظریاتی ہتھیاروں میں سے ایک ہتھیار غیر اخلاقی تہوار ہیں جو اپنی تاثیر، فساد اور نقصانات و بگاڑ کے اعتبار سے مسلمانوں کو وہ نقصان دے رہے ہیں جو کہ شاید وہ عسکری جنگ کے ذریعے بھی نہ پہنچا سکے ہوں ۔ماضی میں ان تہواروں کا دائرہ محدود ہونے اور پھر مسلمانوں کی دین پر استقامت اور غلبہ و قوت کے اعتبار سے امت مسلمہ پر ان کا اثر انتہائی قلیل اور کمزرور تھا ،مگر آج معاملہ برعکس ہوجانے کی وجہ سے اقبال کا یہ شعر صادق آتا ہے۔ وضع میں تم ہو نصاریٰ تو تمدن میں ہنود یہ مسلماں ہیں جنہیں دیکھ کے شرمائیں یہود زیر نظر مضمون کفار کے غیر اسلامی تہواروں کی شرعی حیثیت، ان کے مفاسد و اضرار اور امت مسلمہ پر اس کے اثرات اور ان کے نقصانات و مفاسدکو شرعی و منطقی دلائل کے ساتھ ضبطِ تحریر میں لایا گیاہے۔ غیر اسلامی تہواروں کی حرمت کے اسباب : ذیل میں سب سے پہلے میں غیر اسلامی تہواروں کی حرمت کے ان اسباب کو بیان کیا جاتا ہے ،جن کے پیش نظر ایسے تمام تہوار حرام قرار پاتے ہیں۔ پہلا سبب : ایمان کی حفاظت سب سے بنیادی اور کلیدی وجہ جس کی بنا پر ان تہواروں کو منانا حرام ہے، وہ ایمان کی حفاظت ہے ۔یعنی ایمان کے ضائع ہو نے یا کھوجانے کے خدشے کی وجہ سے ان کفار کی نقالی اور ان کے تہوار منانے کو شریعت نے حرام قرار دیا۔ لہذابحیثیت مسلمان ہم پر لازم ہے کہ ہم ایسے تمام امور سے دور رہیں جوہمیں ایمان سے دور اور کفر کے قریب کردیں،جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: وَمَنْ يَّكْفُرْ بِالْاِيْمَانِ فَقَدْ حَبِطَ عَمَلُهٗ ۡ وَهُوَ فِي الْاٰخِرَةِ مِنَ الْخٰسِرِيْنَ (سورۃ المائدۃ آیت نمبر 5) ’’اور جس نے بھی ایمان کے بجائے کفر اختیار کیا، اس کا عمل برباد ہوگیا اور آخرت میں وہ نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوگا۔‘‘ اس آیت سے معلوم ہوا کہ ایمانی تقاضوں کو پس پشت ڈالتے ہوئے کفار کی راہ کا انتخاب تمام |
Book Name | البیان اسلامی ثقافت نمبر |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | 2015 |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 452 |
Introduction | زیر تبصرہ کتاب دراصل سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت ہے جو اسلامی ثقافت کے بیان پر مشتمل ہے جدت پسند مذہب اور کلچر میں تفریق کی لکیر کھینچ کر کلچر کے نام پر رنگ رلیوں کو عام کرنا چاہتے ہیں جبکہ مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمیں یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ اسلام ایک آفاقی مذہب ہے وہ اپنے ماننے والوں کو ایک مرکزی نظامِ حیات اور نظامِ اخلاق و اقدار دیتاہے اور پھر تمام اقوال وافعال رسوم ورواج الغرض مکمل انسانی زندگی کو اسی نظام حیات اور نظامِ اقدار سے منضبط کرتاہے ۔ اسلام ہر ثقافت اور تہذیب کو اپنی افکار وتعلیمات کے مطابق پروان چڑھتے دیکھنا چاہتاہے ۔ اسلام کا جامع مفہوم ’’سلامتی ‘‘ہے۔ اس لئے وہ ہر کام میں سلامتی کے پہلو کو برتر رکھتاہے ۔اور اس میں کسی تہذیب کی نقالی اور اور ان کی مذہبی رسومات کو کلچر کےنام پر عام کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ۔ دور حاضر میں اس طرح کی خرافات کی تردید کے لئے یہ خصوصی اشاعت شائع کی گئی جس میں نوجوانوں ، خواتین بچوں کی تربیت سے متعلقہ اہم موضوعات پر تحریروں کو شامل کیا گیا اور مختلف قسم کے غیر اسلامی رسوم اور تہواروں کی نشاندہی اور تردید کی گئی۔ بلکہ آخر میں مختلف قسم کے غیر اسلامی تہواروں کی فہرست بھی بنائی گئی ہے تاکہ نسلِ نو بخوبی جان سکیں کہ یہ رسوم و تہوار اسلامی نہیں ہیں ان سے بچنا ضروری ہے۔ |