باری تعالیٰ کی عطا کردہ نعمتوں کو استعمال میں لاتے وقت درج ذیل احکامات ذین نشین رہنے چاہئیں (1) اللہ تعالیٰ کے حضور جھکے رہنا : اللہ تعالیٰ نے ہم پر بے شمار نعمتیں نازل فرمائیں ہیں ، مالک ارض وسماء نے خود اعلان فرمایا ہے : [وَإِنْ تَعُدُّوا نِعْمَةَ اللهِ لَا تُحْصُوهَا] [النحل:18] ’’ اور اگر تم اللہ کی نعمتوں کا شمار کرنے لگو تو ان کی گنتی نہیں کر سکو گے۔‘‘ انہی نعمتوں میں سے ایک موبائل ہے ہمیں چاہیے کہ ہم اس نعمت کا شکر ادا کرنے کے لیے مالک نعمت کی تابعداری کریں اور اپنے آپ کو اس کے حکم کے مطابق ڈھال لیں۔ (2)اللہ کی محبت کے حصول کا ذریعہ : ہم اس نعمت کو اللہ تعالیٰ کی محبت کے حصول کا سبب بنائیں اور اس حیرت انگیز ایجاد کے پیچھے کارفرما ان صلاحیتوں پر غور کریں جو اللہ تعالیٰ نے انسانی جسم میں ودیعت کر رکھی ہیں ، یہ سوچ ان شاء اللہ ، اللہ تعالیٰ کی محبت کا ذریعہ ثابت ہوگی۔ (3) نعمت کا اعتراف : ہم اس بات کا اعتراف بھی اللہ تعالیٰ اور بندوں کے حضور کریں کہ اس نے ہم کو یہ عظیم نعمت عطا فرمائی اس کے علاوہ کوئی طاقت نہیں جو یہ نعمت عطا کرنے والی ہو۔ (4) اللہ تعالیٰ کی تعریف : ہمیں چاہیے کہ اس نعمت پر مالک کائنات کی حمدوثنا اور تعریف میں رطب اللسان رہیں۔ (5 ) صحیح استعمال : ہمیں چاہیے کہ ہم اس نعمت کا صحیح استعمال کریں موبائل کو اللہ تعالیٰ کی نافرمانی اورعیاشی کے لیے استعمال نہ کریں۔ اب ہم اصل موضوع کی طرف بڑھتے ہیں۔ یاد رہے کہ معاشرے میں زمانہ قدیم سے ہی ترسیل کا عمل چلا آرہا ہے جو کہ ہر دور میں ترقی کی |
Book Name | البیان اسلامی ثقافت نمبر |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | 2015 |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 452 |
Introduction | زیر تبصرہ کتاب دراصل سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت ہے جو اسلامی ثقافت کے بیان پر مشتمل ہے جدت پسند مذہب اور کلچر میں تفریق کی لکیر کھینچ کر کلچر کے نام پر رنگ رلیوں کو عام کرنا چاہتے ہیں جبکہ مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمیں یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ اسلام ایک آفاقی مذہب ہے وہ اپنے ماننے والوں کو ایک مرکزی نظامِ حیات اور نظامِ اخلاق و اقدار دیتاہے اور پھر تمام اقوال وافعال رسوم ورواج الغرض مکمل انسانی زندگی کو اسی نظام حیات اور نظامِ اقدار سے منضبط کرتاہے ۔ اسلام ہر ثقافت اور تہذیب کو اپنی افکار وتعلیمات کے مطابق پروان چڑھتے دیکھنا چاہتاہے ۔ اسلام کا جامع مفہوم ’’سلامتی ‘‘ہے۔ اس لئے وہ ہر کام میں سلامتی کے پہلو کو برتر رکھتاہے ۔اور اس میں کسی تہذیب کی نقالی اور اور ان کی مذہبی رسومات کو کلچر کےنام پر عام کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ۔ دور حاضر میں اس طرح کی خرافات کی تردید کے لئے یہ خصوصی اشاعت شائع کی گئی جس میں نوجوانوں ، خواتین بچوں کی تربیت سے متعلقہ اہم موضوعات پر تحریروں کو شامل کیا گیا اور مختلف قسم کے غیر اسلامی رسوم اور تہواروں کی نشاندہی اور تردید کی گئی۔ بلکہ آخر میں مختلف قسم کے غیر اسلامی تہواروں کی فہرست بھی بنائی گئی ہے تاکہ نسلِ نو بخوبی جان سکیں کہ یہ رسوم و تہوار اسلامی نہیں ہیں ان سے بچنا ضروری ہے۔ |