لہٰذا ہر وہ چیز جو انسان کو نقصان پہنچائے وہ حرام ہے ، مثلا سگریٹ نوشی ، نسوار اور گٹکا وغیرہ جو کہ انسانی صحت کے لئے انتہائی مضر ہے ان چیزوں کا استعمال مذکورہ بالا اصول کی روشنی میں حرام ہے ۔ (2)سمندری جانور: تمام بحری جانور حلال ہیں ، جیسے مچھلی ، جھینگا وغیرہ ۔ اسی طرح بحری جانور اگر مرجائے تو بھی حلال ہے ، البتہ ایسا بحری جانور جو خشکی پر بھی رہتا ہو جیسے کچھوا وغیرہ تو اس کے حوالہ سے اختلاف ہے کہ اگر وہ مر جائے تو کیا وہ حلا ل ہے یا نہیں ؟ احتیاط اسی میں ہے کہ اسے نہ کھایا جائے۔ اسلام میں حرام کردہ مشروبات ایسے تمام مشروبات جن میں نشہ ہو وہ حرام ہیں ، چاہے کم ہوں یا زیادہ ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے : ہر نشہ آور چیز حرام ہے ‘‘[1]، اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے : ’’ہر وہ چیز جو زیادہ تعداد میں پی لینے پر نشہ دے تو اس کا کم پینا بھی حرام ہے ‘‘[2]۔ لہٰذا ہر وہ چیز جو نشہ آور ہو وہ حرام ہے۔ ہمارے ہاں ہوٹلوں وغیرہ پر عموما شیشہ پینے کا رواج ہے جو کہ نشہ آور چیز ہے ، اسی طرح سیگریٹ جو کہ تمباکو سے بنا ہے وہ بھی حرام ہے کیونکہ تمباکو کی زیادہ تعداد نشہ آور ہوتی ہے ۔ ہمارے جدید کھانے اور مشروبات آج کا دور ، جدید دور ہے ، ہر معاملہ میں بہت سی تبدیلیاں آچکی ہیں ، اسی طرح کھانے پینے کے معاملات میں بھی بہت سی تبدیلیاں آچکی ہیں ۔ آج کل زیادہ تر افراد باہر کھانا پسند کرتے ہیں ، گھروں میں جو کھانے پکائے جاتے ہیں ان میں بازاری مصالحوں کا استعمال کیا جاتا ہے ، فاسٹ فوڈ بکثرت کھایا جاتا ہے ، پیک فوڈ بھی گھروں میں استعمال کئے جاتے ہیں ، بچے عموماً بسکٹس ، چپس اور چاکلیٹس وغیرہ کھانا پسند کرتے ہیں۔ مشروبات میں ہم عموماً پیپسی ، کوک اور دیگر مصنوعی مشروبات کا بکثرت استعمال کرتے ہیں ۔ |
Book Name | البیان اسلامی ثقافت نمبر |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | 2015 |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 452 |
Introduction | زیر تبصرہ کتاب دراصل سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت ہے جو اسلامی ثقافت کے بیان پر مشتمل ہے جدت پسند مذہب اور کلچر میں تفریق کی لکیر کھینچ کر کلچر کے نام پر رنگ رلیوں کو عام کرنا چاہتے ہیں جبکہ مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمیں یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ اسلام ایک آفاقی مذہب ہے وہ اپنے ماننے والوں کو ایک مرکزی نظامِ حیات اور نظامِ اخلاق و اقدار دیتاہے اور پھر تمام اقوال وافعال رسوم ورواج الغرض مکمل انسانی زندگی کو اسی نظام حیات اور نظامِ اقدار سے منضبط کرتاہے ۔ اسلام ہر ثقافت اور تہذیب کو اپنی افکار وتعلیمات کے مطابق پروان چڑھتے دیکھنا چاہتاہے ۔ اسلام کا جامع مفہوم ’’سلامتی ‘‘ہے۔ اس لئے وہ ہر کام میں سلامتی کے پہلو کو برتر رکھتاہے ۔اور اس میں کسی تہذیب کی نقالی اور اور ان کی مذہبی رسومات کو کلچر کےنام پر عام کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ۔ دور حاضر میں اس طرح کی خرافات کی تردید کے لئے یہ خصوصی اشاعت شائع کی گئی جس میں نوجوانوں ، خواتین بچوں کی تربیت سے متعلقہ اہم موضوعات پر تحریروں کو شامل کیا گیا اور مختلف قسم کے غیر اسلامی رسوم اور تہواروں کی نشاندہی اور تردید کی گئی۔ بلکہ آخر میں مختلف قسم کے غیر اسلامی تہواروں کی فہرست بھی بنائی گئی ہے تاکہ نسلِ نو بخوبی جان سکیں کہ یہ رسوم و تہوار اسلامی نہیں ہیں ان سے بچنا ضروری ہے۔ |