Maktaba Wahhabi

286 - 453
ارشاد باری تعالیٰ ہے۔ ترجمہ: ’’مسلمان عورتوں سے کہو کہ وہ بھی اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی عصمت میں فرق نہ آنے دیں اور اپنی زینت کو ظاہر نہ کریں سوائے اس کے جو ظاہر ہے اور اپنے گریبانوں پر اپنی اوڑھنیاں ڈالے رہیں اور اپنی آرائش کو ( سوائے محرم کے) کسی کے سامنے ظاہر نہ کریں۔‘‘(النور: 31 ) ترجمہ: ’’اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ! اپنی بیویوں سے اور اپنی صاحبزادیوں سے اور مسلمانوں کی عورتوں سے کہہ دو کہ وہ اپنے اوپر اپنی چادریں لٹکا لیا کریں اس سے بہت جلد ان کی شناخت ہو جایا کرے گی پھر نہ ستائی جائیں گی اور اللہ تعالیٰ بخشنے والا مہربان ہے۔‘‘(سورۃ الاحزاب : 59) معاشرہ پر بغاوت کے اثرات ان چیزوں سے ایمان کی بربادی مقصود ہے کہ حلال اور طیب رزق جو انہیں شعوری طور پر زندہ رکھتا ہے اس نعمت کو چھین لیا گیا کیونکہ اب جنگ اسلحہ سے نہیں بلکہ ابلیس اور یہود کے جراثیمی کیمیاوی، حیاتاتی اسلحوں سے ہوگی ۔ ایسی نسلیں جن کا کھانا حلال ہو نہ پینا حلال ہوجن کی صبح شام اپنے معاشرے، اپنے گھر ہر جگہ اللہ اور رسول کے ساتھ بغاوت کے مظاہرے دیکھ کر ہوئی ہو ان سے کیسے توقع کی جاسکتی ہے کہ ان میں بغاوت کی آبیاری نہ ہوئی ہو حالانکہ وہ ان کی گھٹی میں ڈالی گئی ہے۔ ان سارے عناصر کے بعد معاشرے میں جو وبال برپا ہوا اس کی چند ایک جھلکیاں یہ ہیں ۔چند سال قبل صراخ الفطرہ:75،76 میں یہ خبر شائع ہوئی تھی، ایک علاقے میں سات لڑکوں نے ایک ہوٹل کے سامنے سے رات دو بجے دو لڑکیوں کو اغوا کیا کچھ دور جا کر ایک جانبی سڑک پر بیس آدمیوں کی موجودگی میں یکے بعد دیگرے زنا بالجبر کیا وہ فریاد کرتی رہیں لیکن بے حس بے غیرت مرد کھڑے رہے اور کسی کی رگ انسانیت نہیں پھڑکی۔ چند سال قبل فرانس کے شہر گولن کی رہنے والی عورت نے روتے ہوئے پولیس کے سامنے اخبار نویسوں سے کہا آج کے بعد سے میں اپنی بیٹی کے بارے میں کسی پر اعتماد نہیں کر سکتی اور دنیا کی ہر ماں کو پیغام دیتی ہوں کہ کسی بھی ڈاکٹر کے پاس اکیلے علاج کے لئے نہ بھیجیں وجہ دریافت کرنے پر معلوم
Flag Counter