2 اسکولوں،کولجوں اوریونیورسٹی کے نصاب میں عقائدکی کتابیں مقررکرنااورپھران کوایک جاندار مضمون کی طرح پڑھانا۔ ولاءوبراءپرزوردینااورطالب علموں کو سمجھانا کہ اسلام کو ماننے کے ساتھ ساتھ غیر اسلام کو نفرت کی نظرسےدیکھنابھی ضروری ہےورنہ ایمان اوراسلام کا مل نہیں ہوسکتےاور یہ بھی بتاناکہ مسلمان کے ساتھ محبت رکھنےکےساتھ ساتھ کفارسےنفرت اوربغض رکھنابھی ضروری اورایمان کا حصہ ہے۔ 3علماءکرام اور مفکرین کی ایک جماعت تشکیل دینا تاکہ وہ مغربی ثقافت کا چہرہ عوام اور خواص کے سامنے ظاہر کرسکے اور مغربی ثقافت کا صحیح محاکمہ کرسکے اور جن لوگوں نےپہلے اس فیلڈمیں کام کیا ہے اور کتابیں لکھی ہیں ان کی کتابوںکاتعار ف کراسکے۔ 4 جولوگ مدرسوں اوراسکولوںمیں نہیں پڑھ سکتےان کے لیےمساجدمیں خاص اہتمام کرنا اور ان کو بتانا کہ مغربی تہذیب انسان کےلیےموت اورمعاشرےکےلیےزہرقاتل سےکم نہیں۔ 5میڈیاکی اصلاح کرنا کیونکہ یہ میڈیا کا دور ہے آج بچے سے لیکر بوڑھوں تک سب لوگ انٹرنیٹ ، فیس بک ، ٹیلی وژن وغیرہ استعمال کرتے ہیں تو حکمرانوں کی ذمہ داری ہےکہ وہ ان چیزوں کو اسلامی ثقافت کی اشاعت اورمغربی ثقافت کی فضاحت میں استعمال کریں۔ 6عور ت کی اصلاح عورت کی اصلا ح آدھےمعاشرےکی اصلاح ہےاس لیےمغرب کی چاہت ہوتی ہےکہ وہ عورت کو ہدف بنائےکیونکہ اگرعورت بےرا ہ روی کاشکارہوجائےتوآدھامعاشرہ بےراہ روی کا شکار ہوسکتا ہے۔ عورت امت کے پالنے والی ہوتی ہے بچے اس کی آغوش میں تربیت پاتے ہیں عورت ہی کسی کی ماں ہوتی ہے تو کسی کی بیوی اور کسی کی بہن اور ان سب لوگوں پر اس کے اثرات پڑتے ہیں تو اس کی اصلاح ان سب لوگوں کی اصلاح ہےتواس لیےاس کی تربیت اوراصلاح پراہتمام دیناچاہیے۔ |
Book Name | البیان اسلامی ثقافت نمبر |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | 2015 |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 452 |
Introduction | زیر تبصرہ کتاب دراصل سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت ہے جو اسلامی ثقافت کے بیان پر مشتمل ہے جدت پسند مذہب اور کلچر میں تفریق کی لکیر کھینچ کر کلچر کے نام پر رنگ رلیوں کو عام کرنا چاہتے ہیں جبکہ مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمیں یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ اسلام ایک آفاقی مذہب ہے وہ اپنے ماننے والوں کو ایک مرکزی نظامِ حیات اور نظامِ اخلاق و اقدار دیتاہے اور پھر تمام اقوال وافعال رسوم ورواج الغرض مکمل انسانی زندگی کو اسی نظام حیات اور نظامِ اقدار سے منضبط کرتاہے ۔ اسلام ہر ثقافت اور تہذیب کو اپنی افکار وتعلیمات کے مطابق پروان چڑھتے دیکھنا چاہتاہے ۔ اسلام کا جامع مفہوم ’’سلامتی ‘‘ہے۔ اس لئے وہ ہر کام میں سلامتی کے پہلو کو برتر رکھتاہے ۔اور اس میں کسی تہذیب کی نقالی اور اور ان کی مذہبی رسومات کو کلچر کےنام پر عام کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ۔ دور حاضر میں اس طرح کی خرافات کی تردید کے لئے یہ خصوصی اشاعت شائع کی گئی جس میں نوجوانوں ، خواتین بچوں کی تربیت سے متعلقہ اہم موضوعات پر تحریروں کو شامل کیا گیا اور مختلف قسم کے غیر اسلامی رسوم اور تہواروں کی نشاندہی اور تردید کی گئی۔ بلکہ آخر میں مختلف قسم کے غیر اسلامی تہواروں کی فہرست بھی بنائی گئی ہے تاکہ نسلِ نو بخوبی جان سکیں کہ یہ رسوم و تہوار اسلامی نہیں ہیں ان سے بچنا ضروری ہے۔ |