Maktaba Wahhabi

280 - 288
مَنْہِیَّاتٌ عَنِ الْخُرُوْجِ۔))[1] ’’یہ[آیت]اس بات پر دلالت کناں ہے کہ عورتوں کو گھروں میں ٹکے رہنے کا حکم دیا گیا ہے،اور باہر نکلنے سے روکا گیا ہے۔‘‘ حافظ ابن کثیررحمہ اللہ رقم طراز ہیں: ((اِلْزَمْنَ بُیُوْتَکُنَّ،فَلاَ تَخْرُجْنَ لِغَیْرِ الْحَاجَۃِ۔))[2] ’’اپنے گھروں سے چمٹی رہو،بلاضرورت باہر نہ نکلو۔‘‘ کوئی یہ نہ سمجھے کہ یہ حکم صرف ازواج مطہرات رضی اللہ عنہم ہی کے لئے ہے،اگرچہ آیت کریمہ میں خطاب انہی کے لئے ہے،لیکن یہ حکم سب مسلمان عورتوں کے لئے ہے،متعدد مفسرین کرام نے اس بات کو وضاحت سے بیان کیا ہے۔ مثال کے طور پر اس بارے میں امام ابو بکر جصاصرحمہ اللہ نے تحریر کیا ہے: ((فَہٰذِہِ الْأُمُوْرُ کُلُّہَا مِمَّا أَدَّبَ اللّٰهُ تَعَالَی بِہِ نِسَائَ النَّبِيِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم صِیَانَۃً لَہُنَّ،وَسَائِرُ نِسَائِ الْمُؤْمِنِیْنَ مُرَادَاتٌ بِہَا۔))[3] ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں کی حفاظت کی خاطر اللہ تعالیٰ نے انہیں ان آداب کی تلقین کی ہے،لیکن ان کی پابندی دیگر مسلمان خواتین پر بھی ہے۔‘‘ علامہ قرطبیرحمہ اللہ نے اس سلسلے میں لکھا ہے: ((مَعْنَی ہٰذِہِ الآیَۃِ الْأَمْرُ بِلَزُوْمِ الْبَیْتِ۔وَإِنْ کَانَ الْخِطَابُ لِنِسَائِ النَّبِيَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَقَدْ دَخَلَ غَیْرُہُنَّ فِیْہِ بِالْمَعْنَی۔ہٰذَا لَوْ لَمْ یَرِدْ دَلِیْلٌ یَخُصُّ جَمِیْعَ النِّسَائِ،کَیْفَ وَالشَّرِیْعَۃُ طَافِحَۃٌ
Flag Counter