Maktaba Wahhabi

51 - 288
جَنّٰتِ عَدْنٍ وَرِضْوَانٌ مِّنَ اللّٰهِ أَکْبَرُ ذٰلِکَ ہُوَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ} [1] [ترجمہ:’’اور ایمان والے مرد اور عورتیں ایک دوسرے کے مددگار ہوتے ہیں،بھلائی کا حکم دیتے ہیں اور برائی سے روکتے ہیں،نماز قائم کرتے ہیں اورزکاۃ دیتے ہیں،اللہ تعالیٰ اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرتے ہیں،انہی لوگوں پر اللہ تعالیٰ رحم کرے گا،بے شک اللہ تعالیٰ زبردست،بڑی حکمتوں والا ہے،اللہ تعالیٰ نے ایمان والے مردوں اور عورتوں کے ساتھ جنتوں کا وعدہ کیا ہے کہ اس کے نیچے نہریں جاری ہوں گی،وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے،اورجنات عدن میں عمدہ رہائش گاہوں کا وعدہ کیا ہے،اور اللہ تعالیٰ کی خوش نودی سب سے بڑھ کر ہو گی۔یہی ہے عظیم کامیابی۔‘‘] اللہ تعالیٰ نے ان آیات میں پانچ صفات کا ذکر فرمایا ہے،اور ان میں سے دوسری صفت[امر بالمعروف اور نہی عن المنکر]ہے،علاوہ ازیں یہ بھی بیان فرمایا کہ ان صفات والوں کے لیے دنیا وآخرت میں بہترین جزا کا وعدہ ہے۔اللہ تعالیٰ نے یہ بات بھی واضح فرما دی کہ جس طرح ایمان والے مردوں میں یہ صفات موجود ہوتی ہیں اسی طرح ایمان والی عورتیں بھی ان پانچ صفات سے آراستہ وپیراستہ ہوتی ہیں۔اس سلسلے میں علامہ ابن نحاس دمشقی رحمہ اللہ رقم طراز ہیں: ((قُلْتُ:وَفِي ذِکْرِہِ تَعَالَی:{وَالْمُؤْمِنَاتُ} ہُنَا دَلِیْلٌ عَلٰی أَنَّ الأَمْرَ بِالْمَعْرُوْفِ وَالنَّہْيَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَاجِبٌ عَلَی النِّسَائِ کَوُجُوْبِہِ عَلَی الرَّجَالِ حَیْثُ وُجِدَتْ الاِسْتِطَاعَۃُ۔))[2] ’’میں کہتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کا[وَالْمُؤْمِنَاتُ][ایمان والی عورتیں]فرمانا
Flag Counter