Maktaba Wahhabi

514 - 630
(( ثنا ہشام بن خالد: ثنا أبو خُلید عتبۃ بن حماد، عن الأوزاعی وابن ثوبان، عن أبیہ، عن مکحول، عن مالک بن یخامر، عن معاذ بن جبل مرفوعاً ۔)) اس حدیث کو حافظ ابن حبان رحمہ اللہ کے علاوہ دیگر محدثین نے بھی بیان کیا ہے۔ امام ذہبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: مکحول کی مالک بن یخامر سے ملاقات نہیں۔ اگر یہ علت نہ ہو تو اس کی سند حسن ہے اس کے راوی ثقہ ہیں۔ حافظ ہیثمی رحمہ اللہ نے فرمایا ہے کہ امام طبرانی رحمہ اللہ نے اسے المعجم الکبیر اور المعجم الاوسط میں روایت کیا ہے اور ان کے راوی ثقہ ہیں۔ (السلسلۃ الصحیحۃ، ج:۳، ص:۱۳۵، حدیث: ۱۱۴۴ ملخصاً] یہ حدیث المعجم الکبیر (ج:۲۰، ص:۱۰۸۔ ۱۰۹، رقم: ۲۱۵)۔ المعجم الأوسط (ج:۷، ص:۳۹۷۔ رقم: ۶۷۷۲)۔ مسند الشامیین کلہم للطبرانی (ج:۱، ص:۱۲۸، ۱۲۹، رقم:۲۰۳ و ج:۴، ص:۳۶۵، رقم: ۳۵۷۰)۔ صحیح ابن حبان (ج:۷، ص:۴۷۰، رقم: ۵۶۳۶)۔ موارد الظماٰن للہیثمی (ص: ۴۸۶، رقم:۱۹۸۰)۔ حلیۃ الأولیاء لأبي نعیم (ج:۵، ص:۱۹۱)۔ شعب الإیمان (ج:۳، ص:۳۸۲، رقم: ۳۸۳۳)۔ فضائل الأوقات کلاہما للبیہقي (ص: ۱۱۸، رقم: ۲۲) وغیرہ میں ہے۔ گویا امام البانی رحمہ اللہ کے ہاں اس حدیث کے حسن ہونے میں رکاوٹ امام مکحول الشامی کی اپنے استاد مالک بن یخامر سے عدمِ ملاقات ہے، جیساکہ انہوں نے امام ذہبی رحمہ اللہ سے اس کی تصریح بھی نقل فرمائی ہے۔ حالاں کہ یہ حدیث حسن تو کجا ضعیف بلکہ بے اصل اور غیر ثابت شدہ ہے۔
Flag Counter