(5) اجازت لیتے وقت اپنا نام بتانا چاہئے اور دروازے کے سامنے کھڑا نہیں ہونا چاہئے ۔ (6) اجازت لینے کے لئے گھر کے مالک اور قائم مقام کی اجازت معتبر ہے ۔ (4) انسان داخل ہوتے وقت اپنی نگاہ نیچے رکھے کیونکہ استئذان کی علت نظر ہی ہے ۔ (5) داخل ہوتے وقت تحیۃ الاسلام ہی اپنائے دیگر الفاظ جیسے صبح بخیر، ھیلو وغیرہ سے مکمل پرہیز کریں کیونکہ اللہ تعالی نے ’’تسلموا ‘‘ کے الفاظ استعمال کئے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی ’’السلام علیکم‘‘ہی سکھلایاہے۔ (6)جہاں گھر والے بیٹھنے کا کہیں وہیں بیٹھنا چاہئے اس سے تجاوز نہیں کرنا چاہئے اور اگر مجلس میں آئیں تو جہاں جگہ ملے وہیں بیٹھ جائیں صحابہ کرام فرماتے ہیں جب ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آتے تو وہیں بیٹھ جاتے جہاں جگہ میسر ہوتی۔ (7) کسی کو اٹھا کر نہیں بیٹھنا چاہئےحدیث میں فرمان ہے ’’ کوئی آدمی کسی کو اٹھا کر خود نہ بیٹھے‘‘ (8)دو آدمیوں کے درمیان بغیر اجازت نہ بیٹھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے ’’کسی آدمی کو جائز نہیں کہ وہ بلا اجازت دو آدمیوں کے درمیان بیٹھ کر ان میں جدائی ڈال دے[1]۔ (9) اپنے لئے لوگوں کا احتراما ً کھڑا ہونے کے عمل سے احتراز کرنا چاہئے :پیارے پیغمبر کا فرمان ہے: جو ’’شخص اس بات سے خوش ہو کہ لوگ اس کے سامنے کھڑے ہوں تو وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنالے‘‘[2] اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ہمیں شرعی آداب اپنانے کی توفیق عطا فرمائے فإن أصبت فمن الله وإن أخطأت فمني ومن الشيطان وما توفيقي إلا بالله و صلى الله تعالى على نبينا محمدوالہ وصحبہ أجمعین |
Book Name | البیان اسلامی ثقافت نمبر |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | 2015 |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 452 |
Introduction | زیر تبصرہ کتاب دراصل سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت ہے جو اسلامی ثقافت کے بیان پر مشتمل ہے جدت پسند مذہب اور کلچر میں تفریق کی لکیر کھینچ کر کلچر کے نام پر رنگ رلیوں کو عام کرنا چاہتے ہیں جبکہ مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمیں یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ اسلام ایک آفاقی مذہب ہے وہ اپنے ماننے والوں کو ایک مرکزی نظامِ حیات اور نظامِ اخلاق و اقدار دیتاہے اور پھر تمام اقوال وافعال رسوم ورواج الغرض مکمل انسانی زندگی کو اسی نظام حیات اور نظامِ اقدار سے منضبط کرتاہے ۔ اسلام ہر ثقافت اور تہذیب کو اپنی افکار وتعلیمات کے مطابق پروان چڑھتے دیکھنا چاہتاہے ۔ اسلام کا جامع مفہوم ’’سلامتی ‘‘ہے۔ اس لئے وہ ہر کام میں سلامتی کے پہلو کو برتر رکھتاہے ۔اور اس میں کسی تہذیب کی نقالی اور اور ان کی مذہبی رسومات کو کلچر کےنام پر عام کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ۔ دور حاضر میں اس طرح کی خرافات کی تردید کے لئے یہ خصوصی اشاعت شائع کی گئی جس میں نوجوانوں ، خواتین بچوں کی تربیت سے متعلقہ اہم موضوعات پر تحریروں کو شامل کیا گیا اور مختلف قسم کے غیر اسلامی رسوم اور تہواروں کی نشاندہی اور تردید کی گئی۔ بلکہ آخر میں مختلف قسم کے غیر اسلامی تہواروں کی فہرست بھی بنائی گئی ہے تاکہ نسلِ نو بخوبی جان سکیں کہ یہ رسوم و تہوار اسلامی نہیں ہیں ان سے بچنا ضروری ہے۔ |