Maktaba Wahhabi

88 - 453
کو کس چیز نے واپس ہونے پر مجبور کردیا؟ آپ  صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا ’’ گھر میں ایک تصویروں والا پردہ ہے اور جس گھر میں تصویریں ہوں اس میں فرشتے داخل نہیں ہوتے۔‘‘ [1] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تو ایک مرتبہ خود اپنے گھر یعنی سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے گھر میں دروازے پر ایک تصویر والا پردہ لٹکا ہوا دیکھا تو آپ نے اندر داخل ہونا پسند نہیں فرمایا ، جس پرسیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے معذرت کی۔[2] صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کا عمل بھی یہی تھا۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ اپنے دور خلافت میں جب شام تشریف لے گئے تو شام کے ایک نہایت معزز عیسائی نے آپ کی اور آپ کے ساتھ جو لوگ تھے ان کی دعوت کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تو سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا : "إِنَّا لَا نَدْخُلُ كَنَائِسَكُمْ مِنْ أَجْلِ الصُّوَرِ الَّتِي فِيهَا "[3] ترجمہ: ’’ تمہارے گرجوں میں تصویریں ہوتی ہیں اس لیے ہم وہاں نہیں آسکتے۔‘‘ سیدناابو مسعود رضی اللہ عنہ کا واقعہ ہے ، ان کی ایک شخص نے دعوت کی ، انہوں نے اس سے پوچھا : گھر میں کوئی تصویر ہے؟ اس نے کہا : ہاں ۔ آپ نے تصویر کو توڑنے تک گھر میں داخل ہونے سے انکار کر دیا جب تصویر کو توڑ دیا گیا تو پھر آپ داخل ہوئے۔[4] امام اوزاعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : "لا ندخل وليمة فيها طبل ولا معزاف[5] ’’ہم اس ولیمے میں شریک نہیں ہوتے جس میں ڈھول تماشے یا گانے بجانے کے کوئی اور
Flag Counter