Maktaba Wahhabi

106 - 505
نہ بدل دیں، جو اُن کے دلوں میں ہے اور جب اللہ تعالیٰ کسی قوم پر مصیبت کا ارادہ کر لیں، تو اُسے ہٹانے کی کوئی صورت نہیں اور اُن کے علاوہ اُن کا کوئی مددگار نہیں ہے]۔ ایک (شاعر) نے کیا خوب کہا: إِذَا کُنْتَ فِيْ نِعْمَۃٍ فَارْعَھَا فَإِنَّ الذُّنُوْبَ تُزِیْلُ النِّعَمَ وَ حُطْھَا بِطَاعَۃِ رَبِّ الْعِبَادِ فَرَبُّ الْعِبَادِ سَرِیْعُ النِّقَمِ[1] [جس تم کسی نعمت میں ہو، تو اُس کی خوب دیکھ بھال کرو، کیونکہ بلاشبہ گناہ نعمتوں کو ختم کر دیتے ہیں۔ بندوں کے ربِّ تعالیٰ کی فرماں برداری سے اُس (نعمت) کو ہر طرف سے گھیر لو، کیونکہ بندوں کے رب بہت جلد سزا دینے والے ہیں]۔ ii: امام ابن قیم نے [گناہوں کے زمین میں فساد بپا کرنے] کے حوالے سے لکھا ہے: ’’وَ مِنْ آثَارِ الذُّنُوْبِ وَ الْمَعَاصِيْ أَنَّھَا تُحْدِثُ فِيْ الْأَرْضِ أَنْوَاعًا مِّنَ الْفَسَادِ فِيْ الْمَیَاہِ، وَ الْھَوَائِ، وَ الزَّرْعِ، وَ الثِّمَارِ، وَ الْمَسَاکِنِ۔ قَالَ اللّٰہُ تَعَالٰی: {ظَہَرَ الْفَسَادُ فِی الْبَرِّ وَ الْبَحْرِ بِمَا کَسَبَتْ اَیْدِی النَّاسِ لِیُذِیْقَہُمْ بَعْضَ الَّذِیْ عَمِلُوْا لَعَلَّہُمْ یَرْجِعُوْنَ}[2]، [3]
Flag Counter