Maktaba Wahhabi

117 - 505
غلط گواہی دینے کا الزام نہیں)۔ اُن کے لیے کوئی چیز ظلم سے زیادہ نقصان پہنچانے والی نہ تھی، اُسی نے اُنہیں توڑ کر رکھ دیا۔ وہ کتنے باغات، محلات اور قلعے چھوڑ کر چلے گئے۔ جہنم میں داخل ہوئے، نعمتیں اُن سے چھن گئیں۔ جو کچھ اُنہیں میسر تھا وہ (اب) ایسے ہے، جیسے کہ خواب تھا (جو کہ اُنہوں نے دیکھا تھا)]۔ بغی اور امام ابن قیم کا قول: وہ لکھتے ہیں: ’’وَ مَا مِنَ الذُّنُوْبِ ذَنْبٌ أَسْرَعُ عُقُوْبَۃً مِّنَ الْبَغْيِ وَ قَطِیْعَۃِ الرَّحِمِ۔‘‘[1] [گناہوں میں سے کسی گناہ کی سزا [بغي] اور [قطع رحمی] سے جلدی نہیں دی جاتی۔] - v ii - مومنوں میں [بے حیائی] پھیلنے کو پسند کرنا اللہ تعالیٰ نے فرمایا: { إِِنَّ الَّذِیْنَ یُحِبُّونَ أَنْ تَشِیعَ الْفَاحِشَۃُ فِی الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَہُمْ عَذَابٌ أَلِیْمٌ فِی الدُّنْیَا وَالْآخِرَۃِ وَاللّٰہُ یَعْلَمُ وَأَنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ}[2] [بے شک جو لوگ پسند کرتے ہیں، کہ مومنوں میں بے حیائی پھیلے، اُن ہی کے لیے دنیا اور آخرت میں بہت دردناک عذاب ہے اور اللہ تعالیٰ
Flag Counter