Maktaba Wahhabi

75 - 505
(امام) ابن جریر اور (امام) ابن ابی حاتم نے محمد بن کعب قرظی رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انہوں نے بیان کیا: ’’اَلشُّکْرُ تَقْوَی اللّٰہِ وَ الْعَمَلُ الصَّالِحِ۔‘‘ ’’شکر اللہ تعالیٰ کا تقویٰ اور عمل صالح ہے۔‘‘[1] iii: علامہ سیّوطی لکھتے ہیں: ’’فِیْہِ وُجُوْبُ الشُّکْرِ، وَ أَنَّہٗ یَکُوْنُ بِالْعَمَلِ، وَ لَا یَخْتَصُّ بِاللِّسَانِ۔‘‘[2] [’’اس میں شکر کا واجب ہونا، اس کا عمل کے ساتھ ہونا اور زبان کے ساتھ مخصوص نہ ہونا ہے‘‘]۔ ۲: ارشادِ ربانی ہے: {وَلَقَدْ نَصَرَکُمُ اللّٰہُ بِبَدْرٍ وَّ أَنْتُمْ أَذِلَّۃٌ فَاتَّقُوا اللّٰہَ لَعَلَّکُمْ تَشْکُرُوْنَ}[3] [اور بلاشبہ یقینا اللہ تعالیٰ نے بدر میں (بھی) تمہاری مدد کی، جب کہ تم نہایت کمزور تھے، سو تم اللہ تعالیٰ کا تقویٰ اختیار کرو، تاکہ (تم اس نعمت کا) شکر ادا کرو]۔ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو معرکۂ بدر میں نصرت و فتح کی عظیم نعمت یاد دلاتے ہوئے، اپنی طاعت گزاری کے ساتھ شکر کرنے کا حکم دیا۔ چار مفسرین کے اقوال: i: حافظ ابن کثیر رقم طراز ہیں:
Flag Counter