Maktaba Wahhabi

455 - 505
[اور حدیث میں سابقہ ہم پلّہ لوگوں کے اسوہ کو اپنانا ہے۔] حاصلِ کلام یہ ہے، کہ مصیبت زدہ شخص کے لیے ضروری ہے، کہ وہ اپنے سے زیادہ نعمتوں والوں اور کم مصیبتوں والوں کو نہ دیکھے، بلکہ اُنہیں دیکھے، جو نعمتوں میں اُس سے کم تر اور مصیبتوں کی سنگینی اور تعداد میں اُس سے زیادہ ہوں۔ بلاشبہ …توفیقِ الٰہی کے ساتھ… اس طرزِ عمل سے مصیبتوں کا بوجھ ہلکا اور اُن کا جھیلنا آسان ہو جائے گا۔ شکر کی توفیق میسر آئے گی، غم اور پریشانی دُور یا کم از کم ہلکی ہو جائے گی اور اطمینانِ قلب میسر آئے گا۔  -۱۸- ہر تنگی کے ساتھ عظیم آسانی ہونے کی سنّتِ الٰہیہ کو یاد رکھنا مصیبتوں کے بوجھ کو کم کرنے اور انہیں برداشت کا حوصلہ دینے والی باتوں میں سے ایک یہ ہے، کہ بندہ اس حقیقت کو پیش نظر رکھے، کہ اللہ تعالیٰ کی سنت، طریقہ اور دستور یہ ہے، کہ انہوں نے ہر مصیبت کے ساتھ عظیم آسانی رکھی ہے۔ دو دلائل:
Flag Counter