Maktaba Wahhabi

120 - 505
’’لَیَکُوْنَنَّ مِنْ أُمَّتِيْ أَقْوَامٌ یَسْتَحِلُّوْنَ الْحِرَ، وَ الْحَرِیْرَ، وَ الْخَمْرَ، وَ الْمَعَازِفَ۔ وَ لَیَنْزِلَنَّ أَقْوَامٌ إِلٰی جَنْبِ عَلَمٍ، یَرُوْحُ عَلَیْہِمْ بِسَارِحَۃٍ لَہُمْ۔ یَأْتِیْہِمْ … یَعْنِی الْفَقِیْرَ… لِحَاجَۃٍ، فَیَقُوْلُوْا: ’’اِرْجِعْ إِلَیْنَا غَدًا۔‘‘ فَیُبَیِّتُہُمُ اللّٰہُ، وَ یَضَعُ الْعَلَمَ، وَ یَمْسَخُ آخَرِیْنَ قِرَدَۃً وَ خَنَازِیْرَ إِلٰی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ۔‘‘[1] ’’یقینا میری امت میں سے ایسے لوگ ضرور ہوں گے، جو زنا، ریشم، شراب اور گانے بجانے کے ساز و سامان کو حلال سمجھیں گے۔ (انہی ہی میں سے) کچھ لوگ ایک بلند پہاڑ کے پہلو میں ضرور پڑاؤ ڈالیں گے، شام کے وقت اُن کا ایک چرواہا، مویشی لے کر اُن کے پاس آئے گا، تو وہ اُس سے کہیں گے: ’’ہمارے پاس کل آنا۔‘‘ اللہ تعالیٰ انہیں رات کو ہلاک کر دیں گے اور ان (میں کچھ) کے اُوپر بلند پہاڑ گرا دیں گے اور (اُن میں سے) دوسروں کی صورتیں مسخ کر کے روزِ قیامت تک کے لیے بندروں اور خنزیروں کی بنا دیں گے۔‘‘ مستقبل میں ہونے والے واقعات کے بارے میں، وحیٔ الٰہی کے بغیر اپنی زبان مبارک کو حرکت نہ دینے والے ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس حدیث میں خبر دی ہے، کہ زنا، مَردوں کے لیے ریشم، شراب اور گانے بجانے کے ساز و سامان کو حلال قرار دینے والوں پر اللہ تعالیٰ دنیا ہی میں دو قسم کے عذاب نازل فرمائیں گے: ان میں سے کچھ لوگوں کے اوپر پہاڑ گرا کر انہیں ہلاک کر دیں گے اور کچھ دوسروں کی انسانی صورتیں مسخ کر کے روزِ قیامت تک کے لیے بندروں اور خنزیروں کی شکلوں میں تبدیل کر دیں
Flag Counter