Maktaba Wahhabi

129 - 505
پر ظلم و ستم (کے عذابوں) میں مبتلا کیے جاتے ہیں۔ اور وہ اپنے مالوں کی زکوٰۃ نہیں روکتے، مگر آسمان سے اُن پر بارش روک لی جاتی ہے اور اگر چوپائے نہ ہوں، تو اُن پر بارش نہ کی جاتی۔ اور وہ اللہ تعالیٰ اور اُن کے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا عہد نہیں توڑیں گے،[1] مگر اللہ تعالیٰ اُن پر باہر سے دشمن مسلط کر دیں گے، اور وہ ان کی کچھ زیر تسلط چیزوں کو اپنے قبضے میں لے لیں گے۔ اور جب تک اُن کے حکمران اللہ تعالیٰ کی کتاب کے ساتھ فیصلے نہیں کریں گے اور اللہ تعالیٰ کی نازل کردہ (شریعت) کو اختیار نہیں کریں گے، تو اللہ تعالیٰ اُن کی آپس میں لڑائی (شروع کروا دیں گے۔‘‘] ۲: امام طبرانی نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، (کہ) اُنہوں نے بیان کیا: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’خَمْسٌ بِخَمْسٍ‘‘۔ [’’پانچ کے بدلے میں پانچ‘‘]۔ عرض کیا گیا: ’’یا رسول اللہ- صلی اللہ علیہ وسلم-! مَا خَمْسٌ بِخَمسٍ ’’اے اللہ تعالیٰ کے رسول- صلی اللہ علیہ وسلم- پانچ کے بدلے میں پانچ کیا ہے؟‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مَا نَقَضَ قَوْمٌ نِ اَلْعَہْدَ إِلَّا سُلِّطَ عَلَیْہِمْ عَدُوُّہُمْ، وَ مَا حَکَمُوْا بِغَیْرِ مَا أَنْزَلَ اللّٰہُ إِلَّا فَشَا فِیْہِمُ الْفَقْرُ، وَ لَا ظَہَرَتْ فِیْہِمُ الْفَاحِشَۃُ إِلَّا فَشَا فِیْہِمُ الْمَوْتُ،
Flag Counter