Maktaba Wahhabi

279 - 505
یُکْتَبُ بِہٖ أَجْرٌ، لٰکِنْ تُکَفِّرُ بِہِ الْخَطَایَا فَقَطْ۔‘‘ وَاعْتَمَدَ عَلَی الْأَحَادِیْثِ الَّتِيْ فِیْہَا تَکْفِیْرُ الْخَطَایَا، وَلَمْ تَبْلُغْہُ الْأَحَادِیْثُ الَّتِيْ ذَکَرَھَا مُسْلِمُ الْمُصَرِّحَۃُ بِرَفْعِ الدَّرَجَاتِ، وَکَتْبِ الْحَسَنَاتِ۔‘‘[1] [’’ان احادیث میں مسلمانوں کے لیے عظیم بشارت ہے، کیونکہ اُن (یعنی احادیث میں ذکر کردہ مختلف اقسام کی مصیبتوں) سے کسی نہ کسی (مصیبت) سے کسی گھڑی بھی کوئی (بھی) شخص کم ہی خالی رہتا ہے۔ اس میں یہ (بات بھی) ہے، کہ بیماریوں اور دنیوی مصائب و آلام سے گناہوں کی معافی ہوتی ہے، اگرچہ ان کی وجہ سے ہونے والی تکلیف تھوڑی ہی ہو۔ اس میں یہ (بھی) ہے، کہ ان کی بنا پر درجات کی بلندی اور نیکیوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ یہ ہی درست بات ہے، جس پر جمہور علماء کا اتفاق ہے۔ قاضی (عیاض) نے ان میں سے بعض (علماء) سے نقل کیا ہے، کہ وہ (یعنی بیماریاں اور مصائب و آلام) صرف گناہوں کو دُور کرتے ہیں۔ اُن کی وجہ سے نہ تو کوئی درجہ بلند ہوتا ہے اور نہ ہی کوئی نیکی لکھی جاتی ہے۔ انہوں نے (یہ بھی) کہا ہے: ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے قریب قریب یہی روایت کیا گیا ہے۔ انہوں نے فرمایا: [’’درد کی وجہ سے ثواب نہیں لکھا جاتا ہے، لیکن اس کے سبب صرف خطائیں دُور کی جاتی ہیں۔‘‘] انہوں نے (اپنے موقف کی) ان احادیث پر بنیاد رکھی ہے، جن میں خطاؤں کی دُوری (کا ذکر) ہے۔
Flag Counter