Maktaba Wahhabi

335 - 505
اس طرح وہ اپنی پہلی کیفیت کے برعکس صورتِ حال اختیار کرے۔‘‘] ii: علامہ رازی سے قلم بند کیا ہے: ’’فَدَلَّتْ ھٰذِہِ الْآیَۃُ عَلٰی: ’’أَنَّ التَّوْبَۃَ لَا تَحْصُلُ إِلَّا بِتَرْکِ کُلِّ مَالَا یَنْبَغِيْ، وَبِفِعْلِ کُلِّ مَا یَنْبَغِيْ۔‘‘[1] [’’پس یہ آیت {إِلَّا الَّذِیْنَ تَابُوْا وَ أَصْلَحُوْا وَ بَیَّنُوْا فَأُولٰٓئِکَ أَتُوْبُ عَلَیْہِمْ وَ أَنَا التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ}[2] [ترجمہ: مگر وہ لوگ جنہوں نے توبہ کی اور اصلاح کی اور (جو کچھ چھپایا تھا، اسے) اچھی طرح بیان کیا، پس وہ لوگ میں اُن کی توبہ قبول کرتا ہوں اور میں ہی بہت توبہ قبول کرنے والا نہایت مہربان ہوں]۔ (اس بات پر) دلالت کرتی ہے، کہ [توبہ] ہر نامناسب (بات) کے ترک کرنے اور ہر مناسب (بات) کے کرنے ہی سے حاصل ہوتی ہے۔‘‘] iii: علامہ جرجانی لکھتے ہیں: ’’وَ التَّوْبَۃُ فِيْ الشَّرْعِ: اَلرَّجُوْعُ عِنِ الْأَفْعَالِ الْمَذْمُوْمَۃِ إِلَی الْمَمْدُوْحَۃِ۔‘‘[3] [’’شریعت میں [توبہ] قابلِ مذمت (باتوں) سے قابلِ تعریف کی طرف پلٹنا ہے۔‘‘] iv: علامہ راغب اصفہانی نے [توبہ] کی چار شرائط بیان کرتے ہوئے تحریر کیا ہے: ’’وَ التَّوْبَۃُ فِيْ الشَّرْعِ: تَرْکُ الذَّنْبِ لِقُبْحِہٖ، وَالنَّدَمُ عَلٰی مَا
Flag Counter