Maktaba Wahhabi

345 - 505
اور اس نے (خاتون کے چلی جانے کے بعد خلوت میں) کہا: ’’نہیں، اللہ تعالیٰ کی قسم! میں (اب) کبھی بھی اللہ تعالیٰ کی نافرمانی نہیں کروں گا۔‘‘ وہ (کفل) اسی رات فوت ہو گیا، تو اُس کے دروازے پر لکھا ہوا تھا: ’’بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے کفل کو بخش دیا۔‘‘] اس حدیث میں ہم دیکھتے ہیں، کہ جب کفل نے اللہ تعالیٰ کے حضور سچی اور مخلصانہ توبہ کی، تو اللہ تعالیٰ نے اس کی توبہ قبول فرما لی۔ اس کے گناہوں کی سنگینی اور کثرت اس کی توبہ کی راہ میں رکاوٹ نہ بنی۔ ii: ابوطویل شطب ممدود رضی اللہ عنہ کا قصہ: امام طبرانی اور امام بزّار نے حضرت ابو طویل شطب ممدود رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ بلاشبہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: ’’أَرَأَیْتَ مَنْ عَمِلَ الذُّنُوْبَ کُلَّہَا، فَلَمْ یَتْرُکْ مِنْہَا شَیْئًا، وَ ھُوَ فِيْ ذٰلِکَ لَمْ یَتْرُکْ حَاجَۃً وَلَا دَاجَۃً إِلَّا أَتَاھَا، فَہَلْ لِذٰلِکَ مِنْ تَوْبَۃٍ؟‘‘ [’’آپ اس شخص کے بارے میں کیا رائے رکھتے ہیں، جس نے تمام گناہوں کا ارتکاب کیا، پس اُس نے اُن میں سے کوئی چیز (یعنی گناہ) چھوڑا نہ ہو، اُس نے اُن میں سے کسی چھوٹے بڑے مرغوب گناہ سے گریز نہ کیا ہو، تو کیا ایسے شخص کے لیے توبہ ہے؟‘‘] آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ’’فَہَلْ أَسْلَمْتَ؟‘‘ [’’کیا تم مسلمان ہو چکے ہو؟‘‘]
Flag Counter